خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
لڑکیاں بھاگ رہی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔نمازوں کے جنارے نکل رہے ہیں، نہ علماء سے تعلق و ربط ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر ایک اپنی بانسری بجا رہا ہے۔ لیکن خدا خوب دیکھ رہا ہے،امت کے ذمہ تین کام اس کام کے لئے امت کو بھیجا ہے، امت کی ذمہ داری ہے، اپنا دین سیکھتے ہوئے، اپنے دین پر چلتے ہوئے، پوری دنیا کا ایک ایک انسان خدا کی بندگی اور نبی کے سچے امت پنے پر آجائے اس کی محنت، اس کے لئے کڑھنا… اس کے لئے رونا… اس کے لئے زمینوں کے قلابے ملانا، اس کے لئے ملکوں، قوموں، علاقوں، دیہاتوں، شہروں، پیدل سواری کا سفر کرنا… ایک ایک کی خوشامد کرنا، ایک ایک کے گھر پر جانا … اسے دین پر چلنے کا نفع بتانا… اس کی خوشامد کرکے دین سیکھنے کے لئے اس راہ میں نکالنا۔ لیکن وہی بات ہے … بے حسی ہے… جب ہوش آتا ہے… اور جب کسی کو اس راستے کا چسکہ لگتا ہے جب کسی کو اعمال کا مزہ ملتاہے۔ اس لئے خدائے پاک کی قسم! ایمان اور ایمانی اعمال میں وہ لذتیں ہیں کہ تمام لذتیں اس کے سامنے کافور ہیں۔ کسی کی لذت لذت نہیں، … کوئی حلاوت حلاوت نہیں… کوئی بشاشت بشاشت نہیںکوئی ذائقہ ذائقہ نہیں۔ ایمان میں ذائقہ ہے… ایمان میں لذت ہے… ایمان میںبشاشت ہے… ایمان میں حلاوت ہے…اور اتنا سارا نفع دیکھنے کے بعد بھی پھر بدگمانی! یاد رکھنا! بدگمانی کا کوئی علاج نہیں …اور پھر آگے بدگمانی بڑھتے بڑھتے قتل و غارت تک بھی پہنچا دیتی ہے آخرت خراب کردیتی ہے۔