خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
جب انہوں نے پوچھا تو حضورؐ نے فرمایا ’’صدقت‘‘ ہاں تمہاری بیوی سچ کہہ رہی ہے، ہم نے تمہیں امن دے دیا، اللہ اکبر! اب عکرمہ پوچھتے ہیں کہ ہم نے توبڑے پاپ کئے ہیں … بڑے ظلم ڈھائے ہیںْ آپ کی مخالفت میں بڑے گھوڑے دوڑائے ہیں … اور کیا نہیں کیا ہے۔ سب کچھ کیا ہے، اللہ کے رسول! میرا کیا ہوگا؟ حضورؐ نے فرمایا عکرمہ! تو نہیں جانتا الاسلام یھدم ماکان قبلہ، الہجرۃ تھدم ما کان قَبْلَھَا، ارے اسلام ساری گندگیوں سے آدمی کو ایک آن میں صاف کردیتا ہے، پاک کردیتا ہے۔ اسی لئے اس کلمہ کو کلمہ طیبہ کہا، کیا کہا؟ کلمہ طیبہ، کہ یہ پاک کلمہ ہے اور ایسا پاک ہے کہ جو پڑھے وہ بھی پاک ہوجائے۔ یہ کلمہ اتنا زبردست پاک ہے، اتنا پاک ہے …… کہ سو سال کے شرک میں غوطے کھایا ہوا اگر ایک دفعہ کہہ دے گا تمام گندگیاں پاکی سے بدل جاتی ہے۔ کلمہ پاک… پاک کرنے والا، خدا ہمیںکلمہ کی قیمت سمجھا دے۔صحابہ پر جب ایمان کا نفع کھلا تو سب قربان کردیا ارے یہ وہی صحابہ ہیں یاد رکھنا … جب پہلے دن حضرت رسول کریم ؐ نے کلمہ سنایا تو ایسے بھاگے جیسے جنگلی بد کے ہوئے جانور بھاگتے ہیں۔ حضرت رسول کریمؐ محنت کرتے رہے، دعوت دیتے رہے، سمجھاتے رہے… اب نفع کھلنا شروع ہوا …… کلمہ کا جو نفع کھلا اور ایمان کا جو نفع کھلا، کہ جی کلمہ ایسی نفع کی چیز ہے اس کے لئے چار مہینہ دے دو، کہ جی چلہ تو دے ہی دوں گا۔