خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
ڈور جس سے وہ اڑاتے ہیں، کبھی وہ الجھ جاتی ہے اور الجھتے ہوئے اس میں گرہیں لگ جاتی ہیں اور عجیب قسم کی گرہیں لگتی ہیں، ایک کھولنے جاؤ تو دوسری لگ جاتی ہے، بعض دفعہ پریشان ہوکر پھینک دیتا ہے تو ڑ دیتا ہے، لیکن بعضے بچے ذہین ہوتے ہیں … اور یوں کہ اسے کھولنا ہے، اور وہ یوں کہتے ہیں کہ سراتلاش کرو، اگر سرا ہاتھ لگ گیا تو یہ ساری الجھنیں سرکتی چلی جائے گی اور گرہیں ساری کھلتی چلی جائے گی …… کہ سرور کائنات محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ کی ہر الجھن کا سرا اور راز بتلا دیا… کہ اپنے اور اللہ کے درمیان کے معاملہ کو ٹھیک کرلو، اسی کا نام ہے ایمان بنالو اسی لئے ساٹھ ستر سال سے دعوت و تبلیغ کے نام پر آواز لگ رہی ہے یہ کیا ہے؟ کہ یہ ایمان بنانے کی محنت ہے، جب ایمان بنے گا ہر الجھن سلجھتی چلی جائے گی۔ من اصلح مابینہ وبین اللّٰہ …… بہت مختصر جملہ …لیکن زندگی کے تمام شعبوں کی تمام الجھنوں کے راز اس ایک جملہ میں پنہاں و پوشیدہ ہیں، میاں بیوی میں نہیں بن رہی ہے اس کا حل؟ …کہ ایمان بنالو باپ بیٹوں میں نہیں جم رہی ہے اس کا حل؟ …کہ دونوں کو ایمان کی محنت پر لگادو گاہک اور دکاندار میں نہیں بن رہی ہے اس کاحل؟ …کہ دونوں ایمان کی محنت پر لگ جائیں … کہ ایمان ہی سارے مسائل کا حل ہے۔اوس و خزرج کی پرانی عداوتیں دوستیوں میں بدل گئیں : یہی وجہ ہے کہ حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تشریف لائے ہیں، مدینہ منورہ میں دو قبیلے تھے اوس و خزرج ، اور دونوں قبیلوں میں برسوں سے لڑائی چلی آرہی تھی، دس بیس سال سے نہیں ، سو سال سے اوپر کا عرصہ گذر چکا تھا، دوونوں طرف کی بڑی فوج خرچ ہوچکی تھی اور کتنے جوان کام آچکے تھے،