خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
استعداد کا طالب علم… ایمان سیکھ رہا ہے، اور سیکھانے والے کون…؟ تمام نبیوں کے سردار ہیں… استاد ایسے… شاگرد ایسے…تیرہ سال تک مکہ میں سیکھا ہے…… اور ہم کیا کہتے ہیں چالیس دن کے لئے آئے ہیں، دس دن کے لئے ہیں، ایمان سیکھ کر چلے جائیں گے؟ علماء نے لکھا ہے کہ شریعت میں جو حکم جس درجہ کا ہے اس کا علم اور اس کا سیکھنا بھی اسی درجہ میں ہے، جو حکم فرض ہے اس کا علم بھی فرض ہے، جو حکم واجب ہے، اس کا علم اور اس کو سیکھنا بھی واجب ہے اور جو سنت ہے اس کو سیکھنا بھی سنت ہے …… اور ایمان… کہ ایمان تو پوری زندگی کی سرکھونٹی ہے …… کہ نمازدن میں پانچ مرتبہ فرض… روزہ پورے سال میں ایک مہینہ، … زکوٰۃ پورے سال میں ایک مرتبہ، اگر نصاب کے بقدر مال ہے… حج پوری عمر میں ایک مرتبہ… اور ایمان !……کہ سوتے جاگتے…چلتے پھرتے لیتے دیتے ……کھاتے کماتے خوشی غمی …رات دن … سفر حضر سانس اندر جائے تو…سانس باہر آئے تو … یوں کہ ایمان ہر حال میں ضروری ۔ جب ایمان اتنا ضروری …تو ایمان کا سیکھنا بھی اتنا ہی ضروری، کس کے لئے سیکھنا ضروری؟ جس کو نوکری نہ ملتی ہو… جس کو مزدوری نہ ملتی ہو… جس کے پاس کھانے کو کچھ نہ ہو،… اس کے ضروری اور جس کے ہاں کوٹھے بھرے ہوئے ہوں، اس کے لئے ایمان سیکھنا ضروری نہیں، تاجروں کے لئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کاشتکاروں کے لئے،