خطبات دعوت ۔ مجموعہ بیانات ۔ حضرت مولانا احمد لاٹ صاحب |
|
باپ ہونے کی حیثیت سے میری کیا ذمہ داریاں؟ بیٹا ہونے کی حیثیت سے میری کیا ذمہ داریاں؟ شوہر ہونے کی حیثیت سے میری کیا ذمہ داریاں؟ بیوی ہونے کی حیثیت سے میری کیا ذمہ داریاں؟ شاگرد ہونے کی حیثیت سے ، استاذ ہونے کی حیثیت سے سیٹھ و مالک ہونے کی حیثیت سے ، ملازم و نوکر ہونے کی حیثیت سے اگر میں محلہ، شہر ، ضلع، صوبہ ، ملک اور براعظم کا بڑا ہوں تو اس کے اعتبار سے کیا ذمہ داریاں؟ ہر شعبہ میں ہر ایک کو احساس پیدا ہوجائے، یاد رکھنا! احساس ہی کا نام زندگی ہے، احساس نہیں ہے موت ہے؟ …… اسی لئے خدا نخواستہ کسی کی انگلی کا پور کام نہ کررہا ہو، تو ڈاکٹر اس کو جو سوئی لگا کر چیک کرتا ہے، تو پوچھتا ہے کچھ محسوس ہو رہا ہے کہ نہیں اور آگے بڑھا کہ نہیں جی! پھر ایک بال کے برابر آگے بڑھا تو …… کہتا ہے جی ڈاکٹر صاحب چبھ رہی ہے ، ڈاکٹر کہتا ہے یہ جتنا حصہ ہے یہ تو مرچکا ہے، یہاں ہے زندگی امت کے اندر احساس ذمہ داری ہے تو …امت زندہ ہے، اگر احساس ذمہ داری نہیں ہے ……… تو چاہے چل پھر رہی ہو، کھا پی رہی ہو، ہنس بول رہی ہو، امت مردہ ہے مرچکی ہے ، خدا ہم میںاس دعوت کے راستہ سے ذمہ داری کا احساس بیدار فرمادے۔