مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ہے کہ حق تعالیٰ ایسے شخص کو محبوب نہیں رکھتے۔؎ ۱۱۹)ارشاد فرمایا کہ وعظ جب ہورہا ہو تو سب کو خاموشی سے سننا چاہیے اس وقت کسی کو وہاں پر تلاوت یا کوئی وظیفہ نہ پڑھنا چاہیے۔دیکھیے آپریشن روم میں کس قدر خاموشی رہتی ہے۔ یہی رُوحانی علاج میں خیال ہونا چاہیے۔ ۱۲۰)ارشاد فرمایا کہ امام احمد رحمۃاللہ علیہ کے یہاں دورۂ حدیث میں صرف اس طالبِ علم کو داخلہ ملتا تھا جو تہجد گزار ہوتا تھا۔ حضرت شاہ اسحاق صاحب دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں مولانا مظفر حسین صاحب کاندھلوی پڑھنے آئے، کھانا آیا تو صرف روٹی کھالی اور سالن واپس کردیا۔ شاہ صاحب کو تشویش ہوئی،دریافت فرمایا کہ کیا بات ہے؟ عرض کیا حضرت! عام طور پر دلّی کے سالن میں کھٹائی پڑتی ہے اور یہاں آموں کی خرید و فروخت پھلوں کے آنے سے پہلے ہی ہوجاتی ہے جو بیعِ فاسد ہے۔ حضرت شاہ صاحب نے خوشی میں فرمایا کہ الحمدللہ! ہمارے یہاں فرشتہ پڑھنے آیا ہے۔ ایسے طالبِ علم ہوا کرتے تھے۔ نواب قطب الدین صاحب جو ’’مظاہرِ حق‘‘کے مصنف ہیں، انہوں نے اپنے اُستاد شاہ مولانا اسحاق صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور اپنے ساتھی مولانا مظفر حسین صاحب کی دعوت کی۔شاہ صاحب نے قبول فرمالی اور مولانا مظفر حسین نے انکار کردیا۔ شاہ صاحب سے اس کی شکایت کی گئی۔ آپ نے دریافت فرمایا: تو عرض کیا کہ حضرت! بات یہ ہے کہ نواب صاحب آج کل مقروض ہیں اور دعوت میں تکلّف کرتے ہیں لہٰذا اتنی رقم انہیں ادائیگیٔ قرض میں صَرف کرنی چاہیے۔ شاہ صاحب نے بھی دعوت منسوخ کردی۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ایک دعوت میں شریک نہ ہوئے اور مولانا خلیل احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت شیخ الہند رحمۃ اللہ علیہ شریک ہوئے، ان اکابر کے پاس شکایت کی گئی کہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے شرکت نہیں کی۔ مولانا ------------------------------