مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
حصۂ اوّل اُن باتوں کے بیان میں جن کی پابندی سے ہر مسلمان اور تبلیغ کرنے والا پکا دین دار یعنی ولی اللہ بن سکتا ہے: )یہ باتیں اکثر ایسی ہیں جو فرض یا واجب یا سنّتِ مؤ کدہ یا ان کے مقدمات ہیں،اور مقدمات اپنے مقاصد ہی کا حکم رکھتے ہیں جن پر عمل کرنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے، اور ان پر عمل کیے بغیر نجاتِ اخروی اور پوری کامیابی نہیں ہوسکتی۔ اور جو باتیں اس درجہ کی نہیں ہیں ان کا مرتبہ حاشیہ پر ظاہر کردیا گیا ہے تاکہ حدود کا علم رہے اور اعتقادی یا عملی غلطی میں مبتلا نہ ہوں۔( ۱)اوّلاً تمام معاصی سے توبہ صدقِ دل سے کریں اور عزم رکھیں کہ حتی الوسع خلافِ شریعت کام نہ کریں گے اور نہ اس میں شرکت کریں گے اور نہ اعانت،اور کوتاہی ہونے پر فوری تدارک حکمِ شرع کے موافق کریں گے ۔ توبہ سے قبل نمازِ توبہ پڑھ لینا بہتر ہے۔(گناہوں کا بیان ’’حیوٰۃ المسلمین‘‘ کی روح میں دیکھیے اور توبہ کا طریقہ حقوق الاسلام میں دیکھیے۔) ۲)اپنے عقیدوں کو ٹھیک کرے۔ اس کے لیے کتاب ’’تعلیم الدین‘‘ یا ’’بہشتی زیور‘‘ سے کام لے۔ اگر کوئی خلجان یا شبہ درپیش آوے تو کسی محقق عالم سے دریافت کرے،اور جب تک ایسا موقع نہ آوے کتاب میں جو کچھ لکھا ہے اس کو صحیح سمجھے اور اپنے شبہ کو اپنی کم علمی یا کم فہمی کا نتیجہ سمجھے ۔یہی معاملہ دین کے ہر حکم میں جاری رکھے۔ کسی محقق عالم سے تحقیق کرنے میں ان شاء اللہ تعالیٰ پوری تشفّی ہوجائے گی۔ ۳)نماز با جماعت ادا کیا کرے۔ اگرچہ محلّے کا امام فسق ہی میں مبتلا ہو، اس کے فسق کی وجہ سے جماعت نہ چھوڑے۔ جو لوگ امامِ فسق (یعنی جو کسی گناہ کا عادی ہو) کے معزول کرنے پر قادر نہ ہوں ان کی نماز مکروہ نہیں ہوتی۔ ۴)نماز خوب اطمینان سے ادا کرے۔ رکوع اور سجدے کو ٹھیک طور سے ادا نہ کرنے والے کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بدترین چور فرمایا ہے۔اور نماز میں جو کچھ پڑھے اس