مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
کی فکر رکھیے،اوراگر چراغاں اور جھنڈی کا نظم کرنا چاہیں تو منع کردیں، اور اگر ایسا نہ کریں تو ختم نہ کریں چلے آویں۔ تحفہ یا ہدیہ دیں تو ہر گز نہ لیں۔ کہہ دیں کہ معذور ہوں۔ اس میں آپ کی بھی عزت ہے نیز غلط رسم کی اصلاح بھی ہے جس کا بڑا اجر ہے۔ اس تحریر کو روزانہ کسی وقت دیکھ لیا کریں۔ بلکہ صبح کو اوّل وقت اس کو دیکھ لیا کریں۔ ابرار ا لحق ناظمِ مجلسِ دعوۃ الحق ہردوئیاغلاط النکاح یعنی نکا ح کی اصلاح طلب رسمیں مرتّبہ: مرشدی و مولائی حضرت مولانا الحاج ابرار الحق صاحب مدظلہٗ ناظمِ مجلس دعوۃ الحق ہردوئی امابعد!یہ دین کا مسلَّمہ قاعدہ ہے کہ مباح یا مستحب کام میں جب کوئی غیر مشروع یا ناجائز امر مل جاتا ہے تو وہ مباح مستحب کام بھی ناجائز ہوجاتا ہے۔چوں کہ آج کل نکاح کے سلسلے میں بہت سے اُمورجو بظاہر جائز اور بہتر معلوم ہوتے ہیں ان میں غیرمشروع اُمور مل گئے ہیں، جن کو اکثر لوگ نہیں جانتے، اسی وجہ سے لوگ علمائے ربّانیین سے بسا اوقات اُلجھنے لگتے ہیں۔ چند قابلِ اصلاح اُمور جن کا تعلق لڑکے اور لڑکی والوں سے ہے ان کو نمونے کے طور پر منتخب کرکے جمع کردیا گیا ہے۔ تفصیل جس کو دیکھنی ہو وہ ’’اصلاح الرسوم‘‘ میں ملاحظہ کریں۔ جو نہایت مستند و جامع اور بے نظیر کتاب ہے۔نکاح کی وہ رسمیں جن کی اصلاح ضروری ہے اور جن کا تعلق لڑکے والوں سے ہے ۱)بَری لے جانا۔۲)زیادہ تعداد میں بنابر رواج اتنے اشخاص کو لے جانا جس کو عرف میں بارات سمجھا جاوے۔۳)مدعوشدہ سے زیادہ اشخاص لے جانا۔۴)لڑکی کے لیے ہدیۂ پارچہ جات وغیرہ بطورِ نمایش بھیجنا اور بھیجنے کو ضروری سمجھنا۔۵) سہرا یا بدھی کا