مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
تھانوی نوراللہ مرقدہٗ کے مواعظ و ملفوظات خاص طور سے ملاحظہ کریں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ اس سے اپنی اصلاح کی فکر ہوجائے گی جس سے بقیہ درجاتِ اصلاح بھی رفتہ رفتہ حاصل ہوجائیں گے۔ بس ہمّت وسعی کی ضرورت ہے ؎ کوشش و ہمّت کیے جا ہاں تو کّل برخدا کامیابِ آخرت ہونا اگر منظور ہے وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ دُعا کیجیے کہ اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو اپنی مرضیات پر عمل کی توفیق بخشیں اور حُسنِ خاتمہ کی دولت سے سرفراز کریں۔ ۱۳/ جمادی الاولیٰ ۱۳۷9ھ ناکارہ خادم ابرارالحق عفا اللہ عنہ ناظم مدرسہ اشرف المدارس ہردوئی ۸؍رمضان المبارک ۱۳۷۹ھ مطابق ۷؍مارچ ۱۹۶۰ءتقریظ از استاذ الاساتذہ بحر العلوم حضرت مولانا محمد اسعداللہ صاحب مد ظلہ العالی ناظمِ جامعہ اسلامیہ عربیہ مظاہرِ علوم سہارنپور حَامِدًا وَّمُصَلِّیًا وَّ مُسَلِّمًا اَمَّابَعْدُ فَیَقُوْلُ الْعَبْدُالْاَوَّاہُ مُحَمَّدٌ اَسْعَدُ اللہِ اِنِّی طَالَعْتُ ھٰذِہِ الرِّسَالَۃَ فِیْ مَجْلِسٍ وَّاحِدٍ مِنْ اَوَّلِہَا اِلٰی اٰخِرِھَا حَرْفًا حَرْفًا فَوَجَدْتُّھَا نَافِعَۃً ،نَفَعَ اللہُ بِھَا الْمُسْلِمِیْنَ وَجَزٰی مُصَنِّفَھَا۔ میں نے ’’محمد اسعد اللہ‘‘ نے اس رسالے کا مطالعہ کیا ایک مجلس میں شروع سے آخر تک پس میں نے اس کو نفع دینے والا پایا۔ اللہ تعالیٰ اس سے مسلمانوں کو فائدہ پہنچائے اور اس کے مصنف کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ ذی القعدہ ۱۳۷۱ھ