مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
حَامِدًاوَّمُصَلِّیًا وَّمُسَلِّمًا، اَمَّا بَعْدُبابِ اوّل مدرّسین کے نصائح میں منصبِ مدرّس ۱) اس کی کوشش کرے کہ اُستاد جب بنے کہ اپنی اصلاح کسی شیخِ کامل سے کراچکا ہو اور ماتحتوں کو ایک نظر سے دیکھےاور طلبہ کے اخلاق کی نگرانی اور ان کی اصلاح کو مدِنظر رکھے۔ ۲) طلباء سے خدمت نہ لے۔ اگر ضرورت پڑے تو کام میں آسانی کا خیال رکھے، خود مدد کرے یا کسی اور سے مدد کروائے۔ ۳) شاگردوں کا ممنون رہے کہ ان لوگوں نے اپنے کو تمہارے سپر د کیا ہے۔ کہ تم اپنے دین کی کھیتی باڑی میں خوب شوق سے کام کرو۔ ۴) متعلمین کو ایک نظر سے دیکھے اور یکساں برتاؤ رکھے تاکہ کسی متعلم کے دل میں حسد یا رنج نہ پیدا ہو اور بدگمان نہ ہو۔کسی کے ساتھ کچھ خاص معاملہ کرنا ہو تو اس کو مع اس کی وجہ کے اوروں پر صراحتاً یا اشارتاً ظاہر کردے۔ ۵) تعلیم میں دنیا پیشِ نظر نہ ہو بلکہ دین مدِّنظر ہو۔ ۶) حیا اور وقار سے رہے تاکہ یہ اخلاق متعلمین میں پیدا ہوں،کیوں کہ حیا ایمان کے درخت کی بڑی شاخ ہے ۔ اگر یہ پیدا ہوجائے گی تو دین کے بہت کاموں کی پابندی کرلیں گے، مگر وقار سے مراد کبر نہ سمجھے۔ ۷) کچھ دیر تک خلوت میں فراغت کے وقت رہے اور اس میں اپنے نفس سے محاسبہ کرے کہ ہم نے اللہ تعالیٰ کے اوامر میں سے کیا کیا پورا کیا اور نواہی میں سے کس کس