مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
نے تبویب فرماکر اس کو طبع کرایا ہے۔ احقر کی مجلس اشاعۃ الحق کراچی میں بھی دستیاب ہے۔ اس رسالے کا نام یہاں’’اُصولِ زریں برائے طلباء و مدرّسین‘‘ رکھا گیا ہے اور سرورق پر اشرف التفہیم لتکمیل التعلیم بھی تحریر ہے۔ اس رسالے کا مطالعہ ہر دینی مدارس میں اساتذہ کے لیے اور طلباء کے لیے بھی لازم کردیا جانا چاہیے۔ بلکہ مناسب یہ ہوگا کہ طلبائے کرام اور اساتذۂ کرام کا اجتماع کرکے اس رسالے کو من و عن ابتدا تا انتہا بار بار سنایا جاوے ۔اس رسالے پر اگر عمل کی توفیق ہوجائے تو ان شاء اللہ تعالیٰ تمام طلباء اولیاء اللہ بن کر مدارس سے نکلیں اور ان کی برکتیں امت کی اصلاح کے لیے انقلاب پیدا کردیں۔ قابلِ دید اور نہایت نافع رسالہ ہے۔ جو اخلاقی ، علمی، عملی اصلاحات کے لیے زرین اُصول کا مجموعہ ہے۔ ہر استاد اور ہر طالبِ علم کے نصاب میں اسے لازم کرنا نہایت ہی ضروری ہے۔ احقر نے جو کچھ لکھا ہے ناظرینِ کرام اس رسالے کے مطالعے کے بعد اس سے کہیں زیادہ اس کی نافعیت اور ضرورت محسوس کریں گے۔ حضرتِ اقدس ہردوئی دامت برکاتہم نے اساتذہ کے لیے ایک نصاب دعوۃ الحق کی طرف سے تجویز فرمایا ہے اہلِ علم اور غیر اہلِ علم دونوں قسم کے اساتذہ کے لیے اس میں حسبِ ضرورت ترمیم کی جاسکتی ہے اس کے لیے دعوۃ الحق ہردوئی سے رجوع کیا جائے۔پانچواں باب مشورے و معروضات برائے اساتذۂ عظام ۱) تعلیمی خدمات کو اپنا فرضِ منصبی خیال کرنا اور وظیفے کو انعامِ خداوندی سمجھنا۔ ۲) انتظامِ وظیفہ و انتظامِ تعلیم کرنے والوں کو اپنا محسن سمجھنا اور ان کے لیے دُعائے خیر کرتے رہنا۔ نیز عامۃ المسلمین کے لیے بھی دعا کا اہتمام کرنا۔ ۳) طلباء کو بھی اپنا محسن خیال کرنا کہ ان کی وجہ سے علمی اور عملی ترقی کا موقع ملتا ہے۔