مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
بلکہ دین اور طاعت ہیں ۔اکتساب کی اسی حالت میں اجازت یا امر ہے کہ ضروری طاعت میں وہ مخل نہ ہو) اور بہتر انجام تو پرہیز گاری ہی کا ہے ۔ فائدہ:اس سے ظاہر ہوا کہ نماز کیسی مہتم بالشان عبادت ہے کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی پابندی کی تاکید فرمائی جارہی ہے۔اس سے سب کے لیے ہمیشہ پابندی کی اور زیادہ اہمیت معلوم ہوتی ہے۔تیسری آیت تبلیغ یعنی امربالمعروف اور نہی عن المنکر فرضِ کفایہ ہے: وَلۡتَکُنۡ مِّنۡکُمۡ اُمَّۃٌ یَّدۡعُوۡنَ اِلَی الۡخَیۡرِ وَ یَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَیَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡمُفۡلِحُوۡنَ؎ اور تم میں سے ایک ایسی جماعت ہونا ضروری ہے جو نیکی کی دعوت دے اوراچھے کام کرنے کو کہا کرے اور بُرے کام سے روکا کرے اور ایسے ہی لوگ پورے کامیاب ہوں گے۔ فائدہ: تفسیر اس کی حسب ذیل ہے: اوپر کی آیتوں میں مسلمانوں کو ہدایت پر قائم رہنے کا حکم تھا۔آگے حکم ہے کہ دوسروں کو بھی ہدایت کرنے کی کوشش کرو۔ جیسا کہ اس مجموعے کے قبل کفار کو اوّل خود گمراہ ہونے پر ملامت تھی پھر دوسروں کو گمراہ کرنے کی بُرائی تھی۔ اور تم میں ایک جماعت ایسی ہونا ضروری ہے کہ (اور لوگوں کو بھی) خیر کی طرف بلایا کریں اور نیک کاموں کے کرنے کو کہا کریں اور بُرے کاموں سے روکا کریں اور ایسے ہی لوگ (آخرت میں ثواب سے) پورے کامیاب ہوں گے۔ فائدہ:تفصیل اس مسئلے کی یہ ہے کہ ۱) جو شخص امر بالمعروف اور نہی عن المنکر پر قادر ہو یعنی قرائن سے غالب گمان رکھتا ہے کہ اگر میں امرو نہی کروں گا تو مجھ کو کوئی ضرر معتدبہ لاحق نہ ہوگا اس کےلیے ------------------------------