مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
یارانہ اور دوستانہ تعلق ہونے کا احتمال ہو، اگر غلطی خیال میں ہوگئی کہ سمجھا تھا کہ نہ ہوگی مگر ہوگئی تو بعد علم فوراً ان کا تعلق سبق وغیرہ کا چھڑادے اور ان کو آپس میں بات چیت سلام و کلام سے منع کردے۔ اگر یہ علاج کام نہ کرے ایک کو نکال دے۔ اگر گندا تعلق معلوم ہوجاوے تو دونوں کو نکال دے۔ ۲) اگر شاگرد مغموم ہو اور استاد کو معلوم ہو کہ یہ اس خیال سے غمگین ہے کہ میں ناخوش ہوں یا اس کی طرف سے میرا کچھ گمان بُرا ہے۔ اور واقع میں استاد جی کے دل میں کچھ نہ ہو تو شاگرد پر اظہار کردے کہ میرے دل میں کچھ نہیں ہے تاکہ اس کا غم جاتا رہے۔ ۳) خود آزاد رہے اور انہیں بھی آزاد رکھے یعنی تعلیم و تربیت و اصلاح کا تعلق تو رہے اور خوب دل سے رہے، اس کے علاوہ اپنے کسی کام کی وجہ سے ان کی آزادی میں خلل نہ ڈالے، اور نہ ان کے کام کی وجہ سے اپنی آزادی میں خلل ڈالے۔ اپنے کام کے واسطے ان کو مجبور نہ کرے، اور نہ ان کے کام کے واسطے خود مجبور ہو۔اپنی مصلحت کے خلاف نہ ہو اور ان کا بھلا ہو تو کردے، اور اپنا بھلا ہو اوران کی مصلحت کے خلاف نہ ہو تو کرالے۔ جیسے بہشت میں لوگ رہیں گے ویسے ہی رہے ؎ بہشت آنجا کہ آزار نباشد کسے را با کسے کار نباشدباب دوم طالبین کے نصائح میں منصبِ طالبِ علم ۱) پڑھنے کے زمانے میں وقت و صحت و فراغت کو غنیمت سمجھے،کیوں کہ یہ چیزیں نہایت بے اعتبار ہیں۔ اگر یہ موقع کھیل کود میں صَرف کردیا تو بعد کو موقع نہ ملے