مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
جاہ یا مال کی محبت کی بیماری ہوگئی تو عالم ہونے سے یہ بیماری چلی جاوے گی ؟ہر گز نہیں ! بلکہ علم اور شہرت کے بعد اور اضافہ ہوگا تاوقتیکہ کسی اللہ والے روحانی معالج سے اپنے نفس کی اصلاح نہ کرائے۔ اس کی مثال ڈاکٹر کی ہے ۔ایک ڈاکٹر کے بچپن میں فرض کرلو اس کے گردے میں پتھری ہے تو کیا ڈاکٹر کی ڈگری سے اور ایم بی بی ایس ہوجانے سے وہ پتھری نکل جاوے گی؟ جب تک کسی ماہر کا علاج نہ کرائے گا یہ بھی ڈاکٹر ہونے کے باوجود بیمار رہے گا پس اسی مثال سے عالم کو سمجھ لیا جاوے، حضرت حاجی امداد اللہ صاحب عالم نہ تھے مگر علماء نے اُن سے اپنے نفس کی اصلاح کرائی کیوں کہ وہ اصلاح کے ماہر تھے۔ جس طرح کوئی عالم قاری نہ ہو تو وہ اس قاری سے نورانی قاعدہ پڑھے گا جو عالم بھی نہ ہوگا۔ (اس اُصول پر عالم کی تین قسمیں اور غیر عالم کی تین قسمیں ہوں گی:)عالم کی تین قسمیں ۱) وہ عالم جس کے اخلاق درست نہیں ہوں۔ ۲) دوسرا وہ عالم جس کے اخلاق درست ہوں۔ ۳) تیسرا وہ عالم جس کے اخلاق درست ہوں اور دوسروں کے اخلاق کی اصلاح بھی کرسکتا ہو۔غیر عالم کی تین قسمیں ۱) عامی جس کے اخلاق درست نہ ہوں۔ ۲) عامی جس کے اخلاق درست ہوں۔ ۳) وہ عامی جس کے اخلاق درست ہوں اور دوسروں کے اخلاق بھی درست کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ پس یہ عامی نمبر۳ والا اس عالم کے اخلاق کی اصلاح کرسکتا ہے جس کے اندر اخلاقی بیماریاں ہوں۔ ارشاد فرمایا کہ تیرہ سو برس کے بعد ایک عالم پیدا ہوتا ہے (مراد حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ہیں) جن کے تین سو وعظ چھپتے ہیں اور ہر روز کے صبح