مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
علاج ازافاداتِ حضرت حکیم الامت تھانوی ۱) غصّے کے وقت حدود سے بڑھ جانا اور عقل ٹھکانے نہ رہنا اور انجام سوچنے کا ہوش باقی نہ رہنے کا علاج یہ ہے کہ سب سے پہلے جس پر غصہ آیا ہےاس کو فوراً اپنے سامنے سے ہٹادے، اگر وہ نہ ہٹے تو خود اس جگہ سے ٹل جائے۔ ۲) پھر سوچے کہ جس قدر یہ شخص میرا قصور وار ہے اس سے زیادہ میں خدائے تعالیٰ کا قصور وار ہوں،اور میں جس طرح یہ پسند کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ میری خطا معاف کردیں ایسے ہی مجھ کو بھی چاہیے کہ میں اس کا قصور معاف کردوں۔ 3) اور زبان سے کئی بار اَعُوْذُبِاللہِ پڑھے اور پانی پی لے یا وضو کرلے اس سے غصّہ جاتا رہے گا۔پھر جب عقل ٹھکانے ہوجاوے اس وقت بھی اگر اس کو سزا دینی مناسب معلوم ہو اور سزا دینے میں اس کی بھلائی معلوم ہو جیسے اپنی اولاد ہے یاشاگرد ہے یا مرید ہے کہ اس کی اصلاح ضروری ہے یا سزا دینے میں دوسرے کی بھلائی ہے جیسے اس شخص نے کسی پر ظلم کیا تھا اب مظلوم کی مدد کرنا اور اس کے واسطے بدلہ لینا ضروری ہے اس لیے سزا کی ضرورت ہے توپہلے خوب سمجھ لے کہ اتنی خطا کی کتنی سزا ہونی چاہیے؟ جب ہر طرح شریعت کے مطابق اس بات میں تسلی اور اطمینان ہوجائے تو اسی قدر سزا دے دے۔ چند روز اس طرح غصہ روکنے سے پھر خود بخود قابو میں آجائے گا۔ تیزی نہ رہے گی۔؎ ۴) ایک حدیث میں ہے کہ غصّے کے وقت خاموش ہوجائے۔اور دوسری روایت میں ہے کہ کھڑا ہو تو بیٹھ جائے، بیٹھا ہو تو لیٹ جائے۔اور تیسری روایت میں ہے کہ کئی بار اَعُوْذُبِاللہْ کہے۔؎ ------------------------------