مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
مُوحد چہ بر پائے ریزی زرش چہ فولاد ہندی نہی بر سرش امید و ہر اسش نباشد ز کس ہمیں ست بنیادِ توحید و بس حق تعالیٰ کا تعلقِ خاص جب نصیب ہوجاتا ہے تو قدموں میں اگر سونے کا ذخیرہ ڈال دیا جاوے یا سر پر تلوار ہندی کی رکھ دی جاوے تو نہ تو اہلِ زر سے طمع ہوگی اور نہ اہلِ شمشیر کا خوف ہوگا اور یہی توحید کی بنیاد ہے۔اب دعا کرلیجیے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو عمل کی توفیق بخشیں،آمین۔مختصر مجلس مدرسہ قاری شریف صاحب ارشاد فرمایاکہ جو بچے قرآنِ پاک حفظ کررہے ہیں یہ شاہی خاندان ہیں۔ اہل القرآن کو اہل اللہ بھی کہا گیا ہے۔ ان کی عظمت ظاہر کرنے کے لیے اگر تراویح کی مشروعیت کی ایک حکمت بیان کی جاوے تو صحیح ہوگی، کیوں کہ بڑے بڑے سلاطین بھی تراویح کے زمانے میں حافظِ قرآن کے پیچھے مقتدی بن کر نماز ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح بڑےبڑے محدثین اور مفسرین بھی کم عمر حافظِ قرآنِ پاک کے پیچھے مقتدی بن کر نماز ادا کرتے ہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان مبارک میں تراویح کو سنتِ مؤکدہ فرماکر اور اس میں پورے قرآنِ پاک کے سننے کی تاکید فرماکر قرآنِ پاک کے حافظوں کی عظمت اور عزت بھی ظاہر فرمادی اور حق تعالیٰ کا وعدہ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوۡنَ؎ کا بھی ظہور اسی عبادت کے ذریعے پورا ہوتا ہے۔ اگر ہر سال تراویح میں قرآنِ پاک سنانے کی عبادت مشروع نہ ہوتی تو قرآنِ پاک کو محفوظ کرلینے کے بعد محفوظ رکھنا مشکل ہوجاتا۔ ارشاد فرمایاکہ تجوید کا اور صحتِ حروف کا اہتمام ضروری ہے، مگر افسوس! آج ------------------------------