مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
مسئلہ نمبر ۱۹ مبتلائے منکر سے مخالطت ومودّت کا ترک چاہیے الّابضرورتِ شدیدہ۔؎مسئلہ نمبر ۲۰ جو شخص بوجہ عدمِ قدرت یا مفسدہ کے اندیشے سے نصیحت نہ کرے اور ایسے منکر کو بُرا سمجھتا ہے تو وہ نجات پانے والے مؤمنین سے ہے۔؎فائدہ :بعض میں بظاہر قدرت بھی محسوس ہوتی ہے مگر پھر نکیر نہیں کی جاتی ہے مبتلائے منکر کی مصلحتِ دینی کی وجہ سے جس کی توضیح و شرح بابِ چہارم کی حدیث نمبر۲و۳ میں ملاحظہ ہو۔ اس لیے اعتراض میں جلدی نہ کرنا چاہیے۔دوسرا باب (تبلیغ کی فضیلت میں) اس باب میں تبرکاً واستد لالاً چند آیات اور احادیث نقل کی جاویں گی اور اُن کی نقل سے پہلے چند اُمور بطورِ تمہید کے عرض کیے جاتے ہیں جن سےآیات و احادیث کے مطلب سمجھنے میں اعانت ہوگی۔امرِاوّل بعض چیزیں ضروریاتِ دنیویہ میں ایسی ہوتی ہیں کہ دیکھنے میں کم قیمت، مقدار میں قلیل، وزن میں ہلکی پھلکی ،آسانی سے ملنے والی مگر اپنی خاصیت و اثرات کے لحاظ سے بڑی منافع و مضرات کا باعث ہوتی ہیں۔ مثلاً: دیا سلائی ہے کہ کسی گھر میں نہ ہو تو اندھیرا رہے،سردی میں چائے و آگ سے محرومی رہے، کھانا نہ پک سکے وغیر ذالک۔ایک دیا سلائی بڑے سے بڑے شہر کو تباہ کرنے کے لیے کافی ہے، یہ مضرات ہیں۔ فائدہ دیکھیے کہ ایک دیا سلائی سے ایک شہر روشن ہوجاتا ہے، چراغ سے چراغ جلتا چلا جاتا ہے۔ اسی ------------------------------