مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
منصب اور عہدہ جو اگرچہ دنیا کا بڑے سے بڑا ہو لیکن اگر آپ سے دوری اور حجاب کا باعث ہے تو وہ میرے نزدیک عینِ معزولی ہے صرف نام ہی منصب ہے۔حکایت حضرت مرشدی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا سخاوت علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور حضرت مولانا کرامت علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ یہ دونوں حضرات سید احمد شہید رحمۃاللہ علیہ کے خلیفہ تھے۔ حضرت مولانا سخاوت علی صاحب کو پڑھانے کا حکم دیا اور مولانا کرامت علی صاحب کو تبلیغی اسفار کا۔ چناں چہ مولانا کرامت علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ بنگال میں زندگی بھر ایک جگہ نہ بیٹھے۔ ہمیشہ تبلیغی سفر کرتے رہے۔ اور حضرت مولانا سخاوت علی صاحب رحمۃ اللہ علیہ جونپور میں پڑھانے میں مشغول ہوئے۔ اگر کوئی بخاری شریف پڑھنے آیا اسے بھی پڑھا دیا اور اگر قاعدہ پڑھنے آیا اسے بھی پڑھایا کسی سے انکار نہ کیا۔ اور فرمایا کرتے تھے: ہمارے پیر نے ہم کو پڑھانے کا حکم دیا تھا۔ یہ حکم نہیں دیا تھا کہ صرف بخاری پڑھانا۔ تشریح نمبر7 و 8: غصّے کی حالت میں تادیب سے احتیاط کرنا۔ اس کی مختصر تشریح تیسرے باب کے نمبر ۸ میں بھی گزر چکی ہے۔ غصّے کی حالت میں مارتے وقت عقل ٹھکانے نہ ہونے سے بعض وقت اس قدر زیادہ مار دیا کہ استاد کی پٹائی کے لیے اس کے ورثا پہنچ گئے اور بڑی مشکل سے استاد کی عزت بچائی گئی۔ نیز زیادہ مارنے سے بچوں کو دینی تعلیم ہی سے وحشت ہوجاتی ہے اور فی زمانہ جب کہ انگریزی تعلیم کی طرف عوام کا رحجان زیادہ ہے اور بہت کم لوگ اپنے بچوں کو دینی تعلیم میں لگاتے ہیں۔ نیز انگریزی اسکولوں میں بچوں پر مارپیٹ سخت ممنوع ہے اور نہایت شفقت کا اظہار کیا جاتا ہے بلکہ اب تو بچوں کو بعض اسکولوں میں چائے اور ٹافیاں بھی کھلائی جاتی ہیں۔ حالاں کہ شفقت او رمحبت طلباء پر کرنا یہ دینی حضرات کا حصّہ تھا۔ غصّے میں مغلوب ہوکر جب تادیب ہوتی ہے تو خطرناک نتائج پیدا ہوتے ہیں، حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی جانب سے تھانہ بھون میں اساتذہ کو سخت