مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۵) اذان کو گانے کے طور پر نہ ادا کرے کہ کچھ پست آواز سے کچھ بلند آواز سے۔ ۶) اور دو مرتبہ اَللہُ اَکْبَرْ کہہ کر اس قدر سکوت کرے کہ سننے والا اس کا جواب دے سکے۔ پھر اس کے بعد ہر کلمے پر اتنا ہی سکوت کرے کہ سننے والا اعادہ کرسکے۔اقامت کی سنتیں اقامت کا طریقہ یہ ہے کہ اَللہُ اَکْبَرْ کے چار کلمات کو ایک سانس میں کہے پھر ہر کلمے پر وقف کرے۔ اور حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃْ پر اور حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْپر اور قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃْپر وقف کرے۔ بعض لوگ مسائلِ فقہ سے نادانی کے سبب مثلاً حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْکی حپر زیر پڑھ کر دوسرا حَیَّ عَلَی الْفَلَاحْکہتے ہیں اسی طرح حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃْ کی ۃپر زیر پڑھ کر دوسرا حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃْ پڑھتے ہیں۔ اسی طرح قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃْکے تا پر پیش پڑھ کر پھر دوسرا قَدْ قَامَتِ الصَّلٰوۃْ کہتے ہیں۔ اس نوع کا وصل کرنا اور ان کے آخری حروف پر دو میں زیر کی حرکت دینا اور تیسرے میں پیش کی حرکت پڑھنا سب قواعدِ فقہ سے غلط ہیں اس کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ مسئلہ:جمعہ کی پہلی اذان سن کر تمام کاموں کو چھوڑ کر جمعہ کی نماز کے لیے جانا واجب ہے،خرید وفروخت یا کسی اور کام میں مشغول ہونا حرام ہے۔(بہشتی گوہر) یعنی جمعہ کی تیاری مثلاً وضو، غسل و لباس کا تبدیل کرنا، سرمہ لگانا، عطر لگانا وغیرہ کے علاوہ کوئی کام نہ کرے۔ اس لیے اذانِ اوّل اور خطبہ کی اذان میں بہت زیادہ فصل نہ کرنا چاہیے تاکہ مذکورہ معصیت سے حفاظت رہے۔ تشریح نمبر 9:تصحیحِ قرآنِ پاک کی اہمیت کی تشریح۔ یہ عنوان ائمۂ مساجد کاقرآنِ پاک صحیح نہ پڑھنا نمبر۴ (بابِ اوّل) میں ہوچکی ہے۔ تشریح نمبر10:امام کی نگرانی میں محلّے میں گشت تبلیغی بھی ہونا۔ اس طرح جس مسجد میں بھی کام شروع کیا گیا ہے اس کے بہت بہتر نتائج ظاہر ہوئے۔ جو عید بقرعید کے علاوہ کبھی نماز نہ پڑھتے تھے بار بار گشت کی برکت اور کہنے سننے