مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: خاصخاص کے عملِ بد سے سب لوگوں کو عذاب نہ دیا جائے گا یہاں تک کہ لوگ گناہوں کو اپنے درمیان ہوتا ہوا دیکھیں اور وہ روکنے پر قدرت رکھتے ہوں اور نہ روکیں تو جب وہ ایسا کریں گے تو اللہ تعالیٰ عام و خاص سب کو عذاب دیں گے۔ فائدہ:پہلی حدیث او ردوسری حدیث کے فوائد کو دیکھ کر چوتھی و پانچویں حدیث کے فوائد کو بھی دیکھیے۔تیسری فصل(احکامِ تبلیغ میں) آیاتِ کریمہ اور احادیثِ متبّرکہ سے تبلیغ کی اہمیت و تاکید جس قدر ظاہر ہوتی ہے اس کو آپ حضرات معلوم کرچکے ہیں۔ حضرات ائمۂ مجتہدین و علمائے ربّانیین نے اس باب میں آیات و احادیث اور دلائلِ شرعیہ سے جو مسائل و احکام درج فرمائے ہیں ان کو نقل کیا جاتا ہے۔ اس سے قبل ایک اہم بات ذہن نشین کرلینے کی ضرورت ہے،وہ یہ کہ ہر وہ کام جس کے لیے کوئی طریقہ اللہ تبارک وتعالیٰ یا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مقرر فرمایا ہے اس کی پوری پابند ی بہت ہی ضروری ہے، ورنہ ’’نیکی برباد گناہ لازم‘‘کا مصداق ہوتا ہے۔مثلاً روزہ عید، بقرعید کے روز کوئی رکھنے لگے تو بجائےثواب کے مستحقِ عذاب ہوگا، کہ ان ایّام میں روزہ حرام ہے۔ اسی طرح نماز سورج کے طلوع کے وقت یا زوال کے وقت باعثِ عذاب ہے۔ اور جس طرح پندونصیحت زبان سے خطبہ کے وقت (جو تبلیغ امر بالمعروف و نہی عن المنکر میں داخل ہے) ممنوع اور باعثِ گناہ ہے اسی طرح خطبہ کے وقت حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اسمِ گرامی آنے پر زبان سے درود شریف پڑھنا اور کسی خاص دعا پر آمین کہنا یا درمیانِ خطبہ میں دعا مانگنا یہ سب باتیں منع اور گناہ ہیں حالاں کہ خطبے کے علاوہ باعثِ اجرو ثواب ہیں (یہ مسائل شامی و فتاویٰ عالمگیری میں موجود ہیں)۔ فائدہ:احکامِ ذیل میں صرف ترجمے پر اکتفا کو مناسب خیال کیا گیا ہے کہ زیادہ طویل نہ ہو،البتہ ہر مسئلے پر حوالہ دے دیا جائے گا تاکہ جن حضرات کو شبہ ہو وہ رجوع کرکے