مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
لعنت فرمائی ہے،پھر وہ عام وبال میں مبتلا کردیے گئے۔ اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی روایت میں یہ بھی ہے: امر بالمعروف و نہی عن المنکر اس سے پہلے کرلو کہ تم اللہ تعالیٰ سے مدد چاہو اور وہ مدد نہ فرمائیں۔ فائدہ:چوتھی حدیث کے فائدوں کو ملاحظہ کرلیجیے۔اور اس حدیث شریف کو بار بار ملاحظہ کیجیے۔چھٹی حدیث پڑوسیوں کے حقوق کہ دین سیکھو سکھاؤ، امر بالمعروف و نہی عن المنکر کرو اور مانو ورنہ جلد سزا ہوگی: عَنْ عَلْقَمَۃَ بْنِ سَعِیْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ ابْنِ اَبْزٰی عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ قَالَ:خَطَبَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ یَوْمٍ فَاَثْنٰی عَلٰی طَوَائِفَ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ خَیْرًا ثُمَّ قَالَ: مَابَالُ اَقْوَامٍ لَایُفَقِّہُوْنَ جِیْرَانَھُمْ وَلَایُعَلِّمُوْنَہُمْ وَلَا یَعِظُوْنَہُمْ وَلَا یَأْمُرُوْنَہُمْ وَلَایَنْہَوْنَہُمْ، وَمَا بَالُ اَقْوَامٍ لَایَتَعَلَّمُوْنَ مِنْ جِیْرَانِہِمْ وَلَایَتَفَقَّھُوْنَ وَلَایَتَّعِظُوْنَ وَاللہِ لَیُعَلِّمَنَّ قَوْمٌ جِیْرَانَہُمْ وَیُفَقِّہُوْنَہُمْ وَ یَعِظُوْنَہُمْ وَیَأْمُرُوْنَہُمْ وَیَنْہَوْنَھُمْ، وَلَیَتَعَلَّمَنَّ قَوْمٌ مِنْ جِیْرَانِہِمْ وَیَتَفَقَّہُوْنَ وَیَتَّعِظُوْنَ اَوْ لَأُعَاجِلَنَّہُمُ الْعَقُوْبَۃَ ۔ثُمَّ نَزَلَ ؎ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن وعظ فرمایا اور مسلمانوں کی کئی جماعتوں کی تعریف فرمائی اور پھر فرمایا:کیا حال ہے ان قوموں کا جو اپنے پڑوسیوں کو نہ دین کی باتیں سمجھاتے ہیں، نہ دین سکھاتے ہیں، نہ نصیحت کرتے ہیں، نہ نیک کام کو کہتے ہیں، نہ بُرائی سے روکتے ہیں،اور کیا حال ہے ان قوموں کا جو اپنے پڑوسیوں سے نہ دین سیکھتے ہیں نہ دین کی باتیں سمجھتے ہیں نہ نصیحت مانتے ہیں خدا کی قسم! یا تو ضرور دین سکھایا کریں سب لوگ اپنے پڑوسیوں کو اور دین کی باتیں سمجھایا کریں اور نصیحت کیا کریں اور نیک کام کو ------------------------------