مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
مرے یا نصرانی ہوکر۔؎ اس سے سخت اور کیا دھمکی ہوسکتی ہے! آج کل حج (اتنے) سو روپے میں ہوجاتا ہے،اور مدینہ شریف جانے کے لیے (اتنا) صرفہ ہوتا ہے۔اس کے متعلق تفصیلی معلومات مقامی علماء سے معلوم کریں یا کتاب معلّم الحجاج سے۔ ہاں! ایک بات دریافت کرنا ہے کہ آپ کے محلّے یا بستی میں آپ کے علم میں ایسے کوئی صاحب ہوں جن پر حج فرض ہونے کا خیال ہو ان کا پتا لکھا دیں اور موقع پر آپ بھی ان کو اس کی طرف متوجہ کریں ہم بھی اس کے بارے میں ان شاء اللہ تعالیٰ ان سے مل کر کچھ کہیں گے۔ولادت، کان چھیدنا، ختنہ، عقیقہ، بسم اللہ، منگنی ، نکاح، رخصتی اور ولیمہ کے متعلق اس وقت اہم بات کی طرف آپ کو متوجہ کرنا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: لَقَدۡ کَانَ لَکُمۡ فِیۡ رَسُوۡلِ اللہِ اُسۡوَۃٌ حَسَنَۃٌ؎ یعنی تمہارے لیے ہم نے محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو نمونہ بناکر بھیجا ہے۔ لہٰذا ظاہر ہے کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نقل جتنی بھی ہوسکے اتنی کرنی چاہیے۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم کو ہر بات بتلادی ہے کہ اس طرح کرو۔ اور ہمارے ذمہ یہ ضروری ہے کہ بچے کی پیدایش،عقیقہ،ختنہ،بسماللہ،ناک و کان چھیدنا،ختمِ قرآن شریف،منگنی،نکاح، رخصتی، ولیمہ میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا بتلایا ہوا طریقہ معلوم کریں اور اس پر عمل کریں۔جس طرح ہم نماز اور روزہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے بتلائے ہوئے طریقے پر ادا کرتے ہیں اسی طرح ان باتوں کو بھی کریں،اور اپنی مستورات کو ہدایت کردیں کہ محلہ برادری غیر مسلموں کی رسموں سے اس موقع پر بھی جس طرح ایک ناپاک قطرہ پیشاب اور خون کا سارے کنویں کو ناپاک کردیتا ہے۔ اسی طرح ان تقریبات میں کوئی ایک رسم مل جانے سے ان تقریبات کو بے برکت کردیتا ہے۔ ------------------------------