مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم کی کراچی آمد محرم الحرام ۱۳99ھ ایئر پورٹ پر احباب کو دیکھ کر فرمایا کہ یہی حال عالمِ برزخ کا ہے۔ جب روح نکلتی ہے اور پہلے سے گئے ہوئے اکابر سے تعلقات ہوتے ہیں تو وہ سب استقبال کے لیے عالمِ برزخ کے ایئر پورٹ پر موجود ہوتے ہیں،اور جیسے مجھے آپ حضرات سے مل کر فرحت اور مسرت ہورہی ہے اسی طرح جانے والے کو اور وہاں کے حضرات کو مسرت ہوتی ہے۔ قاری شریف صاحب کے یہاں ناشتے پر فرمایا کہ دستر خوان کی سنت میں ایک خاص حکمت یہ بھی ہے کہ کھانے کے ذرّات کو محفوظ کرلیا جاتا ہے جس طرح ہیرے کے ذرّات کو محفوظ کرلیا کرتے ہیں۔ بعد ناشتہ دستر خوان کو کیاری میں جھاڑا گیا تو فرمایا کہ پیاری چیز کو کیاری میں ڈالنا بہت مناسب تھا۔ ایئر پورٹ سے جب بذریعۂ کار بستی میں داخل ہورہے تھے تو حضرتِ والا نے بستی میں داخل ہونے کی دعا پڑھی: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہَا وَارْزُقْنَا جِنَاھَا وَحَبِّبْنَا اِلٰی اَھْلِہَا وَحَبِّبْ صَالِحِیْ اَھْلِہَا اِلَیْنَا؎ اے اللہ! اس بستی میں ہمارے لیے برکت عطا فرما اور اس بستی کے انعاماتِ رزق ہم کو عطا فرما اور ہم کو اس بستی کے لوگوں میں محبوب فرما اور بستی کے صالحین کو ہمارے دل میں محبوب فرما۔ ارشاد فرمایاکہ اپنے لیے اس دعا میں صالحین کی محبت مانگی گئی،کیوں کہ فاسقین کی محبت سے ان کے اخلاق و اعمال کی محبت کا خطرہ ہوتا ہے۔ اور اپنی محبت ------------------------------