مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ان کی موافقت و امتثال کے لیے بیدار کردے۔ نیز اس میں تاسّی و اقتدا قرآنِ مجیدکا بھی ہے کہ سب سے آخر آیت اس کی یہ ہے مِنۡ شَرِّ الۡوَسۡوَاسِ ۬ۙ الۡخَنَّاسِ ۪ۙالَّذِیۡ یُوَسۡوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙمِنَ الۡجِنَّۃِ وَ النَّاسِپس عرض کرتا ہوں کہ اس حدیث میں غور کرنے سے ناقص تو ناقص کاملین کی بھی آنکھیں کھلتی ہیں،اور ان لوگوں کی غلطی ظاہر ہوتی ہے جو زعمِ کمال کے بعد اپنی نگرانی ٔحال سے بے فکر ہوجاتے ہیں۔ خوب سمجھ لینا چاہیے کہ اکابر کو فارغ ہوکر بیٹھنا نہ چاہیے۔ مثل مبتدی کے اہتمام و اصلاحِ اعمال اور اندیشۂ تغیرِ حال میں لگا رہنا چاہیے اور اسی میں خیریت ہے۔قال اللہ تعالٰی یٰۤاَیُّہَاالَّذِیۡنَ اٰمَنُوااتَّقُوااللہَ وَکُوۡنُوۡامَعَ الصّٰدِقِیۡنَ؎ وَلَنِعْمَ مَاقِیْلَ ؎ غافل مرو کہ مرکبِ مردانِ مرد را در سنگلاخِ بادیہ پے ہا پریدہ اند نومید ہم مباش کہ رندانِ بادہ نوش ناگہ بیک خروش بمنزل رسیدہ اند ٭٭٭٭دیدہ اشک باریدہ لذت قرب ندامت گریہ و زاری میں ہے قرب کیا جانے جو دیدہ اشک باریدہ نہیں جس کو استغفار کی توفیق حاصل ہو گئی پھر نہیں جائز یہ کہنا کہ وہ بخشیدہ نہیں اختر ------------------------------