مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
از حضرت عارف باللہ ڈاکٹر محمد عبدالحی صاحب دامت برکاتہم خلیفہ حضرتِ اقدس حکیم الاُمت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی ہمارے حضرت مولانا شاہ محمد اشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ العزیز حکیم الاُمت اور مجدّدالملت تھے۔ اس کی دلیل و ثبوت خود حضرت کے کارنامۂ مساعی علومِ ظاہری و باطنی ہیں۔حضرت نے ساری عمر اصلاحِ اُمّت میں صَرف کی جب کہ ہر شعبۂ دین میں ابتری و بدعت و رسومات کی شمولیت ہوچکی تھی اور مسلمان کا ہر شعبۂ حیات مسموم ہوچکا تھا ۔چناں چہ حضرت کے تصانیف،مواعظ و ملفوظات ہزارہا کی تعداد میں ان ہی موضوعات پر مشتمل ہیں۔ حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ تو یہ ذخیرۂ رشد و ہدایت اُمّتِ مرحومہ کے لیے چھوڑ گئے ،اللہ تعالیٰ کا احسانِ عظیم ہے کہ حضرت کے نقشِ قدم پر چلنے والے اور حضرت کے مسلک و ذوق کے اشاعت کرنے والے بحمداللہ اب بھی موجود ہیں۔ میرے محترم برادرِ عزیز مولانا ابرارالحق صاحب سلمہٗ اللہ تعالیٰ کو اللہ تعالیٰ نے ظاہری و باطنی اوصاف سے نوازا ہے، ماشاء اللہ! عالم، حافظ، قاری اور ہمارے حضرت والا رحمۃ اللہ علیہ کے خلیفہ ہیں،موصوف نے تحصیلِ علومِ درسیہ کے بعد اپنی ساری عمر اشاعتِ دین اور اصلاحِ اُمّت کے لیےوقف کردی ہے اور بہت سے مدارسِ دینیہ بعون اللہ تعالیٰ قائم کیے ہیں اور نمایاں ترقی کررہے ہیں، اس کے علاوہ جگہ جگہ مواعظ اور ملفوظات سے بھی مسلمانوں کو مستفید فرماتے رہتے ہیں، چناں چہ اس کے پیشِ نظر کتاب ’’مجالسِ ابرار‘‘ میں آپ اُن کے ملفوظات ملاحظہ فرمائیں گے۔ ان تمام ملفوظات میں ہمارے حضرت والا کا مذاق اور مسلک کا رنگ جھلکتا