مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
رحمتِ حق بہانہ می جوید رحمتِ حق بہا نمی جویدعلاج نظرِ بد مجرّب ارشاد فرمایا کہ نظرِبد کا علاج مجرب ہے،جس پر نظر لگی ہو سات سرخ مرچوں پر وَاِنۡ یَّکَادُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَیُزۡلِقُوۡنَکَ بِاَبۡصَارِہِمۡسےاِلَّا ذِکۡرٌ لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ؎ تک ۷ مرتبہ پڑھ کر دم کریں۔ یا الگ الگ مرچ پر ایک ایک بار پڑھ کر دم کریں پھر ایک ایک مرچ کو اس کے جسم سے یعنی سر سے پیر تک دونوں طرف لگاکر آگ میں جلادیں، اگر دھانس آنے لگے تو سمجھ لیجیے کہ نظر اتر گئی اور اگر دھانس نہ آوے تو دوبارہ یہی عمل کیا جاوے۔ ارشاد فرمایاکہ فسادِ خون ہو تو جلد پر خالی مرہم کا فی نہیں اندر سے خون کی صفائی کا اہتمام بھی ہو،اسی طرح دل میں بیماری ہو تکبر یا شہوت کی تو ظاہری اعمال سے یہ بیماری نہ جاوے گی جب تک دل میں خوف نہ پیدا ہو ۔مراقبۂ موت و مراقبۂ قبر و دوزخ و قیامت کا بار بار اہتمام ہو تو کام بنتا ہے۔ ارشاد فرمایا کہ ہر شخص جو حق تعالیٰ کا مطیع اور فرماں بردار ہے وہ ذاکر ہے کُلُّ مُطِیْعِ اللہِ فَھُوَذَاکِرٌ صرف زبانی ذکر کا نام ذکر نہیں ہے،گناہ نہ کرنا بھی ذکر ہے۔ ہر گناہ کانٹا ہے۔ کانٹا چبھے گا تو بے چینی کیوں نہ دل میں پیدا ہوگی۔ اگر صرف زبان سے ذکر ہے مگر آنکھ بدنگاہی میں مبتلا ہے تو زبان کے ذکر کے ساتھ آنکھ نافرمان بھی ہے، بلکہ اکثر اعضا نافرمانی میں مبتلا ہوتے ہیں اور زبان سے ذکر بھی ہورہا ہے تو دل میں کیسے چین پیدا ہوگا؟ ذکر کے خلاف اس کے اضداد کی تعداد تو زیادہ ہے۔ ہر عضو کو فرماں بردار بنائیں پھر زبان کے ذکر سے دیکھیے کیسے انوار پیدا ہوتے ہیں اور کیا سکون ملتا ہے۔ امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہمارے دل میں سکون کی وہ دولتہے کہ اگر ------------------------------