مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
فائدہ:جب بے عملی کی مضرت ظاہر ہوگئی تو اپنی اصلاح کی تکمیل (اس کا تفصیلی طریق ’’اشرف النصائح‘‘یا ’’اشرف الاصلاح ‘‘میں ملاحظہ کریں۔) کی فکر ہمیشہ رکھیں۔ کما قال العارف الرومی ؎ اندریں رہ می تراش و می خراش تا دمِ آخر دمِ فارغ مباش اس کا طریق اللہ تعالیٰ نے اپنی شفقت سے یہ بیان فرمایا ہے، ارشاد ہوتا ہے:اِتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ؎ یعنی کاملین کے ساتھ ہوجاؤ۔ اسی کو حضرت مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ یوں فرماتے ہیں ؎ قال را بگزار مردِ حال شو پیشِ مردِ کاملے پامال شوتیسری حدیث دینی خدمات کرنے والوں کو اہلِ دنیا سے دنیوی منافع حاصل کرنے کے لیے تعلقات بڑھانا حد درجہ خطرناک ہے : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اُنَاسًا مِنْ اُمَّتِیْ سَیَتَفَقَّہُوْنَ فِی الدِّیْنِ وَیَقْرَءُوْنَ الْقُرْاٰنَ یَقُوْلُوْنَ نَاْتِی الْاُمَرَاءَ فَنُصِیْبُ مِنْ دُنْیَاھُمْ وَنَعْتَزِلُھُمْ بِدِیْنِنَا وَلَایَکُوْنُ ذٰلِکَ کَمَا لَایَجْتَنِیْ مِنَ الْقَتَادِ اِلَّاالشَّوْکُ کَذٰلِکَ لَایَجْتَنِیْ مِنْ قُرْبِھِمْ اِلَّا قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَاحِ کَاَنَّہٗ یَعْنِی الْخَطَایَا ؎ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: میری امّت کے بہت سے لوگ علمِ دین حاصل کریں گے اور قرآن شریف پڑھیں گے (اس کے بعد) پھر (اپنے دل میں) کہیں گے کہ ------------------------------