مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
اندازہ کون کرسکتا ہے! ہمارا کام یہ ہے کہ ایسا بننے کی کوشش کریں۔ (اس کے لیے ملاحظہ ہو اشرف النظام، اشرف الخطاب)دوسری آیت امر بالمعروف و نہی عن المنکر و عملِ صالح سببِ رحمت ہے: وَ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ وَالۡمُؤۡمِنٰتُ بَعۡضُہُمۡ اَوۡلِیَآءُ بَعۡضٍۘ یَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَیَنۡہَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡکَرِ وَ یُقِیۡمُوۡنَ الصَّلٰوۃَ وَ یُؤۡتُوۡنَ الزَّکٰوۃَ وَیُطِیۡعُوۡنَ اللہَ وَ رَسُوۡلَہٗ ؕ اُولٰٓئِکَ سَیَرۡحَمُہُمُ اللہُ ؕ اِنَّ اللہَ عَزِیۡزٌ حَکِیۡمٌ ؎ اور مسلمان مرداور مسلمان عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے (دینی) رفیق ہیں، نیک باتوں کی تعلیم دیتے ہیں اور بُری باتوں سے منع کرتے ہیں اور نماز کی پابندی رکھتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول کا کہنا مانتے ہیں ان لوگوں پر ضرور اللہ تعالیٰ رحمت کرے گا (جس کی تفصیل ’’وعداللہ‘‘ میں عن قریب آتی ہے) بلاشبہ اللہ تعالیٰ قادر (مطلق) ہے (جزائے تام دے سکتا ہے) حکمت والا ہے (جزائے مناسب دیتا ہے، اب اس رحمت کا بیان ہوتا ہے کہ (اللہ تعالیٰ نے مسلمان مَردوں اور مسلمان عورتوں سے ایسے باغوں کا وعدہ کر رکھا ہے جن کے نیچے سے نہریں چلتی ہوں گی جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے،اور نفیس مکانوں کا (وعدہ کر رکھا ہے) جو کہ ان ہمیشگی کے باغوں میں ہوں گے اور (ان سب نعمتوں کے ساتھ )اللہ تعالیٰ کی رضا مندی (جو اہلِ جنت سے ہمیشہ ہمیشہ رہے گی ان) سب (نعمتوں) سے بڑی چیز ہے یہ (جزائے مذکور) بڑی کامیابی ہے۔ فائدہ:اللہ تعالیٰ کی رحمت کی کسے حاجت و طلب نہیں؟ ان آیات میں رحمت حاصل کرنے کا طریقہ بتلایا گیا ہے،جس کا خلاصہ اوپر درج ہے،جس کے لیے بس ہمت کی ضرورت ہے۔ ہمت کیجیے اور رحمت لیجیے۔ ------------------------------