مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
گنا ہم را اگر دیدی نگر ہم بعفو و فضل خود اے شاہ ِ عالم اے خدا! اگر آپ نے ہمارے گناہوں کو دیکھا ہے تو اے شاہِ عالم! اپنے عفو و فضل پر بھی تو نظر فرمائیے۔ یعنی اپنے کرم سے معاف فرمادیجیے۔ اور صرف معافی ہی پر اکتفا نہ فرمائیے بلکہ انعامات بھی عطا فرمادیجیے۔ حالیہ سفر میں احقر نے حضرتِ اقدس ہردوئی سے عرض کیا کہ حضرت! ایک زاہد خشک جو مولانا رومی کی مجلس سے غالبا ً دور بیٹھا تھا اس سے اس طرح خطاب فرمایا ؎ چہ نشستی دور چو بیگا نگاں اندر آ در حلقۂ دیوانگاں اے شخص! تو مثل بیگانوں کے دور کیوں بیٹھا ہے،اندر آجا اور ہم دیوانوں کے حلقے میں بیٹھ جا۔ یعنی ہم عاشقانِ حق کی مجلس میں شریک ہو، زاہدِ خشک مت بن۔اس شعر کو سُن کر حضرت بہت محظوظ ہوئے اور ہنس پڑے۔ ۱۱۸) ارشاد فرمایا کہ ٹخنہ ڈھانکنے سے منع فرمایا گیا کیوں کہ یہ متکبرین کی نشانی ہے۔ حکمت یہاں کیا ہے کہ اگر تم متکبرین کی صورت کی نقل بھی کرو گے تو متکبرین کی حقیقت بھی تمہارے اندر منتقل ہوجاوے گی جیسے صَلُّوْا کَمَارَأَیْتُمُوْنِیْ ؎ میں ہے کہ صورت کی نقل کرو تو حقیقت کا عکس بھی اُترے گا۔ تشریح از مرتب: بعض سطحی علم والے یا اہلِ نفس یہ حیلہ نکالتے ہیں کہ اگر تکبر سے پائجامہ کو ٹخنے سے نیچے کرے تو منع ہے اور ہم تکبر سے ایسا نہیں کرتے۔ اوّل تو اپنے نفس سے تکبر کی نفی کا دعویٰ خود تکبر ہے ؎ گفتی بت پندار شکستم رستم ایں بت کہ تو پندار شکستی باقی ست ------------------------------