مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
(اور کان میں یہ بات نہیں، کہ کان کو نیچا کرنے سے تو اور سنائی دے گا) ۱۰۸) ارشاد فرمایا کہ اپنے مکان سے ایک اینٹ یا بلاک دینا گوارا نہیں، اپنے خون سے مچھروں کو ایک قطرہ دینا گوارا نہیں مگر دین کے ہر نقصان کو ذرا سی بات کے لیے گوارا کرلیتے ہیں، مثلاً: افطار کی دعوت پر مغرب کی جماعت اور مسجد کی حاضری کو اپنے اُوپر معاف سمجھ لیا۔ دینی مجالس کے لیے بھی یہی حکم ہے کہ اگر دو چار بوڑھے معذور ہوں تو ان کی خاطر پوری مجلس کے شرکا بھی گھروں میں جماعت نہ کریں، انہیں مسجد میں حاضر ہونا چاہیے۔ ہر نیک عمل سے جس طرح رُوح میں نور اور طاقت پیدا ہوتی ہے اسی طرح ہر گناہ سے ظلمت، تاریکی اور کمزوری پیدا ہوتی ہے۔ بھولو پہلوان اپنی تمام مقوی غذائیں کھاتے رہیں صرف سال میں ایک دفعہ سنکھیا کھاکر دیکھیں چار پائی سے لگ جائیں گے۔ سنکھیا کا زہر تو تمام سال کی مقوی غذاؤں پر پانی پھیر دے اور کمزوری کا باعث ہو،اور زیادہ مقدار اگر کھالے تو موت بھی واقع ہو،اور گناہوں کا زہر رُوح کی نورانیت اور اعمالِ صالحہ کی طاقت پر اثر نہ کرے گا یہ کس قدر دھوکا ہے ؎ ہر گنہ زنگیست بر مرآۃِ دل دل شود زیں زنگہا خوار و خجل رومی رحمۃ اللہ علیہ ہر گناہ سے دل کے آئینے پر زنگ لگتا ہے اور دل اس کے زنگ سے ذلیل اور شرمندہ ہوجاتا ہے ؎ چوں ز یادت گشت دل را تیرگی نفس دوں را بیش گرد د خبرگی رومی رحمۃ اللہ علیہ جب دل میں گناہوں سے تاریکی بہت بڑھ جاتی ہے تو نفس ذلیل کی حیرانی اور گمراہی میں نہایت زیادتی ہوجاتی ہے۔