مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
نہیں؟ حضرتِ اقدس حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ جب اعمالِ صالحہ کا واسطہ دینا احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہے تو اللہ والوں کا واسطہ دینا دراصل یہ ان کی محبتِ قلبی کا واسطہ ہے اور محبتِ قلبی وہ عملِ صالح ہے جو عملِ جوارح سے بھی افضل ہے۔ ۱۰۵) ارشاد فرمایا کہ آج کل دوکان دار ریڈیو اور ٹیلی ویژن کو آمدنی کی زیادتی کا سبب سمجھتے ہیں۔حالاں کہ دن بھر جتنے لوگ اس دوکان پر گانے اور عورتوں کی تصاویر دیکھنے کا الگ، الگ گناہ کرتے ہیں وہ سب جمع کرکے اس دوکان دار کی گردن پر ڈالا جاوے گا،مرے گاجب تب اس کوا پنی آمدنی کا حال معلوم ہوگا۔ زبان سے کہتےہیں کہ رزق خدا دیتا ہے اور پھر گناہ کرکے خدا کی ناراضگی سے رزق بڑھارہے ہیں۔ ۱۰۶) ارشاد فرمایا کہ حضرتِ اقدس حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ ٹرین کا جب میل ہوتا تھا تو دوسری ٹرین کی طرف دیکھتے بھی نہ تھے کہ کہیں کسی ڈبّے میں کسی بے پردہ عورت پر نظر نہ پڑجائے۔ اللہ اکبر! کیا تقویٰ تھا۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسے پاکیزہ قلب کے لیے جب حکم صادر فرمایا گیا کہ اے علی!اچانک نظر کے بعد دوسری نظر پھر نہ کرنا کیوں کہ پہلی تو اچانک ہونے سے معاف ہے مگر دوسری جو قصد و ارادے سے ہوگی وہ حرام ہے۔؎ آج کل وہ لوگ اس روایت سے سبق حاصل کریں جو کہتے ہیں کہ ہمارا دل صاف اور پاک ہے ہم بُری نیت سےنہیں دیکھتے ہیں۔ یہ تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے زیادہ اپنے کو مقدّس سمجھنے کا درپردہ دعویٰ ہے یا پھر جہلِ مرکب اور نفس کے دام میں ہیں۔ ۱۰۷) ارشاد فرمایا کہ اگرکانوں میں عورتوں کے گانے کی آواز آوے تو یا تو روئی لگالیں یا اُنگلی سے بند کرلیں مگر آنکھوں کے لیے حق تعالیٰ نے ان ہی میں پردہ لگادیا ہے کہ جب ارادہ کیا آنکھ بند کرلی اور بصارت پر پہرہ لگ گیا یا نگاہ نیچی کرلی۔ ------------------------------