مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ہی سے محرومی ہوتی چلی جارہی ہے۔اب علاج کیا ہے؟علاج یہ ہے کہ پہلے زنگ صاف کرتے ہیں پھر رنگ کرتے ہیں۔آج ہمارے بچے غیر صالح ماحول میں تعلیم و تربیت پاتے ہیں تو ان پر زنگ کیوں نہ لگے گا۔ البتہ اگر لوہے پر پینٹ کردیا جائے تورنگ کرنے کے بعد پانی کا اثر نہ ہوگا اور زنگ سے محفوظ رہے گا۔اسی طرح اگر ہمارے دل اور ہمارے بچوں کے دلوں پر اللہ تعالیٰ کی خشیت اور محبت اور اخلاقِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم کا پینٹ ہوجائے تو پھر دین کا نقصان نہ ہوگا،مگر یہ پینٹ اللہ والوں کے پاس ملتا ہے۔اِنَّ ھٰذِہِ الْقُلُوْبَ تَصْدَءُ کَمَا یَصْدَءُ الْحَدِیْدُ اِذَا اَصَابَہُ الْمَاءُ ؎ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اےلوگو! تمہارے دلوں کو اس طرح زنگ لگ جاتا ہے جس طرح لوہے کو پانی زنگ لگاتا ہے۔ عرض کیا گیا: یا رسول اللہ! پھر کس طرح زنگ صاف ہوگا؟ارشاد فرمایا کہ تلاوتِ قرآنِ پاک کرو اور کثرت سے موت کو یاد کرتے رہو۔ ہمارے اُستاد حضرت مولانا عبدالطیف صاحب سہارن پوری رحمۃ اللہ علیہ کثرت سے تلاوت ِقرآنِ پاک بچوں سے سنتے رہتے تھے۔ آج سمجھ میں بات آئی کہ کیا مقصود ہوتا تھا۔ ۹۹) ارشاد فرمایا کہ مدارس میں اس کا بھی خیال رہے کہ جو بچیاں عمر میں تو کم ہیں لیکن دیکھنے میں بڑی معلوم ہوں اُن سے بھی پردہ ضروری ہے۔ ۱۰۰)ارشاد فرمایا کہ گھڑی خراب ہوجائے تو شہر میں جو سب سے ماہر گھڑی ساز ہوگا اس کے پاس جاویں گے اور بچوں کی قرآنِ پاک کی تعلیم کے لیے سستا اُستاد تلاش کریں گے۔ چاہے وہ کیسا ہی غلط سلط پڑھتا ہو رُبَّ قَارِیٍ یَقْرَءُ الْقُرْاٰنَ وَالْقُرْاٰنُ یَلْعَنُہٗ؎ بعض لوگ قرآن کو اس طرح پڑھتے ہیں کہ قرآن ان پر لعنت کرتا ہے۔ قرآنِ پاک کے لیے فنِ تجوید کے ماہر کو اُستاد بنانا چاہیے۔ ۱۰۱)ارشاد فرمایا کہ خشوع کے ساتھ جب نماز پڑھی جاتی ہے تو اس نور کی ------------------------------