مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
تحفہ بھی لاؤ (ہدیہ سے محبت بڑھتی ہے)۔ ۴) کبھی کبھی اس کی دعوت کردیا کرو اور کبھی چائے اور ناشتہ کرادیا کرو۔ پندرہ دن اس نسخے پر عمل کرکے لکھا کہ حضرت بیماری آدھی ختم ہوگئی۔ تحریر فرمایا کہ ابھی تین ہفتے یہی نسخہ اور استعمال کرو۔ تین ہفتے کے بعد لکھا کہ حضرت اب تو بجائے حسد کے اُن سے محبت ہوگئی۔ اسی طرح حرص کی بیماری کا علاج اگر ہوجاوے تو قناعت پیدا ہوجائے اور پھر گھروں پر تالا لگانے کی ضرورت کیوں پڑے یا حرام آمدنی کی فکر کیوں ہو۔ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ جہاں اور بُرائیاں ہیں نیکیاں بھی تو ہیں، تو میرے دوستو!اس حدیث پر نظر کیجیے کہ ایک عورت جو بڑی عبادت گزارتھی مگر زبان سے پڑوسیوں کو تنگ کرتی تھی، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: یہ عورت دوزخ میں جائے گی۔ اور دوسری عورت عبادت میں صرف فرائض اور سنن کی پابند تھی یعنی زیادہ نوافل کی عادی نہ تھی مگر اس کے اخلاق سے پڑوسی خوش تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ جنت میں جائے گی۔ شیطان نے صلحاء کوتباہ کرنے کے لیے یہ تدبیر نکالی ہے کہ ان کی نیکیاں بھی غائب کرادیتا ہے مثلاً غیبت کی عادت پڑی ہوئی ہے جو کمایا دوسروں کے نامۂ اعمال میں غیبت کرکے لکھادیا۔ ۹۶(ارشادفرمایاکہ عاصی سے نفرت حرام اور معاصی سے نفرت واجب ہے۔ حضرت حکیم الاُمت رحمۃ اللہ علیہ کا ارشاد ہے کہ کسی بڑے عالم کے لیے بھی جائز نہیں کہ وہ کسی مسلمان کو حقیر سمجھے ۔ مخاطب کو اپنے سے محترم سمجھتے ہوئے منکرات پر روک ٹوک کرنا چاہیے۔ فتاویٰ عالمگیری میں جزئیہ موجود ہے کہ اگر کسی مسلمان نے مثلاً نماز غلط پڑھی اور اُمید ہے کہ وہ ہماری بات قبول کرلے گا تو اس کو سمجھانا واجب ہے۔ عالم کو اپنے کو عالم سمجھنا تو جائز ہے مگر افضل سمجھنا کسی مسلمان سے اس کے لیے حرام ہے کہ ابھی خاتمے کا پتا نہیں۔ اس کی مثال ایسی ہے کہ منزل حُسنِ خاتمہ تک مثلاً سو سیڑھیاں ہیں ایک پانچویں پر ہے کوئی پچاسویں پر کوئی نوّے