مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
سرگرمِ عمل ہوجاتا ہے ورنہ آرام سے وعظ سن کر چلے جاتے ہیں اور ساری محنت اُستاد اور پیر کی گردن پر ہوتی ہے۔ حضرتِ اقدس حکیم الاُمت مولانا تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ میں پہلے ہی دن سے مرید کو کام میں لگادیتا ہوں۔ احقر کو حضرتِ اقدس (ہردوئی) دامت برکاتہم کی تعلیمات سے بڑا ہی نفع ہوا۔حق تعالیٰ حضرتِ والا کے درجاتِ عالیہ اضعافاً مضاعفا فرمائیں۔ آمین ؎ اللہ مرے شیخ کے رُتبے کو بڑھادے سر تاج ِ زمانہ مرے حضرت کو بنادے حضرتِ اقدس (ہر دوئی) دامت برکاتہم نے ارشاد فرمایا کہ جن سنتوں پر عمل کرنے میں معاشرہ اور ماحول مانع اور مزاحم نہیں ان کو شروع کردے پھر ان سے رُوح میں نور اور قوت ایسی پیدا ہوگی کہ پھر ان سنتوں پر بھی عمل کی ہمّت اور توفیق ہوجائے گی جن پر عمل کرنے میں ماحول اور معاشرہ رُکاوٹ ڈالتا ہے، اور پھر شان یہ ہوگی ؎ سارا جہاں خلاف ہو پرواہ نہ چاہیے پیشِ نظر تو مرضیِ جانا نہ چاہیے اب اس نظر سے جانچ کے تو کر یہ فیصلہ کیا کیا تو کرنا چاہیے کیا کیا نہ چاہیے گو ہیں ضعیف و ناتواں گو ہیں نحیف و خستہ جاں رکھتے ہیں ہم مگر نہاں شیر کا دل کنار میں ۷۱) ارشاد فرمایا کہ مرشد کا انتخاب اور رُجوع مناسبت پر ہے نہ کہ کمالات پر، لیکن غیر متبعِ سنّت پیروں سے رُجوع ہر حال میں ناجائز ہے۔ ۷۲) ارشاد فرمایا کہ جہاں دین کی طلب نہ ہو وہاں خود سفر کرکے جانا چاہیے کیوں کہ سونے والوں کو جگانے کے لیے جانا پڑتا ہے اور جہاں طلب ہو ان کو خود آنا چاہیے۔ عام طور پر لوگ بزرگوں کے آخری حالات پر قیاس کرتے ہیں کہ جب