مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
۶۵)ارشاد فرمایا کہ جب کار چلتی ہے تو ڈرائیور کا پاؤں اس کی بریک پر ہوتا ہے اور اس کے کان (ہینڈل) اس کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں پھر کار ٹھیک ٹھیک چلتی ہے اور ٹکر نہیں مارتی۔اسی طرح جب مرید کی گردن پر شیخ کا پاؤں ہوتا ہے اور اس کے کان اس کے ہاتھوں میں ہوتے ہیں تو وہ مرید بھی ٹھیک ٹھیک چلتا ہے اور اگر کار پر ڈرائیور نہ ہو تو سیدھے راستے پر چلے گی مگر جہاں چوراہا آئے گا وہاں ٹکر کھائے گی۔ اسی طرح جتنے گمراہ فرقے پیدا ہوئے ان کے بانی سب اہلِ علم ہیں لیکن سب کے سب بدون شیخ اور راہ بروالے ہیں پس شروع شروع میں تو ٹھیک چلتے ہیں لیکن جب موڑ یا چوراہہ آتا ہے تو بھٹک جاتے ہیں اور عُجب و کبر میں مبتلا ہوکر کسی کی سنتے بھی نہیں ہیں۔ ۶۶) ارشاد فرمایا کہ مقصود حاصل ہونے سے سکون ہوجاتا ہے۔پس جس شخص کو ذکر سے سکون نہ ہورہا ہو تو معلوم ہوا کہ یہ ذکر کو مقصود نہیں سمجھتا اس کا کوئی اور مطلب ہے۔ ۶۷)ارشاد فرمایا کہ جنت دارالقرار ہے، وہیں پہنچ کر قرار اور سکونِ دائمی ہوگا یہاں تو پوری زندگی متحرک اور سرگرداں ہوتی ہے۔ ۶۸) ارشاد فرمایا کہ وعظ کہتے وقت اپنی اصلاح کی نیت بھی کرلے اس سے بہت نفع ہوتا ہے۔ ۶۹) ارشاد فرمایا کہ جب ایک شخص کو اندر آنے کی اجازت دی جائے تو اس کے ساتھ کئی آدمیوں کا داخل ہوجانا ٹھیک نہیں، ان لوگوں کو بھی اجازت لینا چاہیے یا پہلا شخص ان لوگوں کی اجازت بھی لے۔ ۷۰) ارشاد فرمایا کہ اپنے بچوں کو کھانے کی سنتیں، وضو کی سنتیں، نماز کی سنتیں سکھائیے اور اہلِ مدارس مدرسے کے بچوں کو سکھائیں اور انہیں حکم دیں کہ وہ اپنے گھروں میں جاکر اپنے ماں باپ اور بھائی بہنوں کو سکھائیں،اس طرح تمام ملک میں سنتوں کا نور پھیل جاوے گا ،اور ان بچوں سے معلوم بھی کیا جائے کہ اپنے