مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
یہاں ہوسکتی ہے، اور وہ اتباعِ سنّت یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے پر چلنے ہی میں منحصر ہے۔ (و)جہنم کے عذاب کی انواع کو بھی دس منٹ سوچے کہ آگ، سانپ، بچھو، کھولتا ہوا پانی اللہ تعالیٰ کے قید خانے میں ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ سب میں ہلکا عذاب دوزخ میں اُس شخص کو ہوگا کہ اس کے پاؤں میں فقط آگ کی دو جوتیاں ہیں مگر اس سے اس کا بھیجا ہانڈی کی طرح پکتا ہے اور وہ یوں سمجھتا ہے کہ مجھ سے بڑھ کر کسی کو عذاب نہیں۔ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ دوزخ میں ایسے بڑے سانپ ہیں کہ جیسے اونٹ،اگر ایک دفعہ کاٹ لیں تو چالیس برس تک لہر اُٹھتی رہے۔اور بچھو ایسے ایسے بڑے ہیں جیسے پالان کیا ہوا خچّر، وہ اگر کاٹ لیں تو چالیس برس تک زہر چڑھا رہے۔ اور فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ تمہاری یہ آگ جس کو جلاتے ہو دوزخ کی آگ سے ستّر درجہ تیزی میں کم ہے۔ (بہشتی زیورعن المشکوٰۃ والتیسیر) اللہ تعالیٰ کا قید خانہ دوزخ ہے۔ اس قید خانے میں داخلہ احکام کی خلاف ورزی ہی پر ہوگا۔ اس لیے ہر معاملے میں خدا کے حکم کی پابندی لازمی ہے۔ ایسے قید خانے سے نہ ڈر نا کتنی بڑی حماقت ہے۔ (ی)اہل اللہ کے حالات کا مطالعہ’’نزہۃ البساتین اور حکایاتِ صحابہ اور حکایات الصالحین اورنیک بیبیاں، نشرالطیب، تذکرۃ الاولیاء‘‘سے کرے۔ حضرت حکیم الامت مجدّدِ اعظم نوراللہ مرقدہٗ کے مواعظ و ملفوظات اہتمام سے مطالعہ میں رکھیں۔ ۱۷)الف: اپنی اصلاح اور اپنے متعلقین و توابع کی اصلاح فرض ہے،اور یہ موقوف ہے ضروریاتِ دین سے واقفیت پر، لہٰذا دین کی ضروری باتیں سیکھنے اور متعلقین وتوابع کو سکھانے کے لیے وقت نکالنا ضروری ہے، اس کی تکمیل کے لیے ’’گھریلو اصلاح‘‘ کی ہدایات پر عمل کرے جو ’’اشرف النظام‘‘ میں درج ہیں اس میں ہر گز کوتاہی نہ کرے۔ دوسروں کے اصلاح کی فکر اور اپنی و اپنے توابع کی اصلاح سے غفلت و لاپرواہی نہایت ہی خطرناک حالت ہے۔