مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
یہ بھی ضروری ہے،اور جب کسی سے اصلاحی تعلق ہوجائے تو یہ اپنے معمولات اُن کی خدمت میں پیش کردے پھر حسبِ تجویزِ مصلح عمل کرے: (الف) ذکر اللہ کی کثرت اختیار کرے، چلتے پھرتے، اُٹھتے بیٹھتے فارغ اوقات میں سبحان اللہ، الحمدللہ، اللہ اکبر، یا خالی اللہ اللہ پڑھا کرے، اس میں کسی تعداد کی قید نہیں۔ (ب)کوئی وقت مقرر کرکے ایک تسبیح کلمۂ طیبہ کی، ایک تسبیح درود شریف کی اور ایک استغفار کی اس نیت سے پڑھے کہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت دل میں بڑھے اور دنیا کی محبّت گھٹے۔ ایک تسبیح کم از کم ہے، جی چاہنے پر وقتی طور پر یا دوامی طور پر جتنا اضافہ کرنا چاہیں کرسکتے ہیں۔ (ج)جب بھی کوئی دینی کام کرے مثلاً سلام، مصافحہ، وضو، نماز، تلاوت، روزہ ، زکوٰۃ، خیرات تو اس سے قبل یہ نیت رکھے کہ ان سے اللہ تعالیٰ کی محبّت اور ثو اب میں ترقی ہو۔ (د)اللہ تعالیٰ کے انعامات کو روز دس منٹ سوچا کرے کہ اس نے انسان بنایا، دولتِ ایمان دی، احباب و اعزا اور بے شمار نعمتیں دی ہیں لہٰذا اُس کی حمدو ثنا اور اطاعت کیسی ضروری ہے۔ایسے محسن کی طرف سے بے التفاتی سخت مضربات اور بڑی نالائقی ہے۔ اس سوچنے سے اللہ تعالیٰ کی محبت پیدا ہوتی ہے۔ اور محبت سے طاعت میں جان آتی ہے۔ (ہ) مرنےکے وقت سے لے کر حشر و نشر تک جو معاملات پیش آنے والے ہیں سوتے وقت ان کا تصوّر پندرہ منٹ کیا کرے، مثلاً یہ کہ حدیث شریف میں آیا ہے کہ ’’جب مؤمن دنیا سے آخرت کو جانے لگتا ہے تو اُس کے پاس سفید چہرے والے فرشتے آتے ہیں اُن کے پاس جنت کا کفن اور خوشبو ہوتی ہے پھر ملک الموت آتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اے جانِ پاک ! اللہ تعالیٰ کی مغفرت اور رضا مندی کی طرف چل۔ پھر جب ملک الموت اس کو لے لیتے ہیں تو وہ فرشتے ان کے ہاتھ میں نہیں