مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
کل قاری کہتے ہیں)سے قرآن شریف صحیح کرلیا کریں۔ رسالہ جمال القرآن یا مکمل تیسیرالتجویدیہ مطالعہ میں رکھنے سے زیادہ نفع کی اُمید ہے۔ نیز قواعد کے یاد کرنے میں سہولت رہے گی۔ ۸)اپنی وضع و لباس، معاشرت و معاملات شریعت کی حدود کے اندر رکھے۔ صفائی معاملات، تعلیم الدین اور اصلاح الرسوم سے حدودِ شرع کا علم حاصل کرے۔ بالخصوص انگریزی وضع کے بال، داڑھی نہ رکھنے یا یک مشت نہ ہونے کی صو رت میں اس کو کتروانے سے سخت اجتناب کرے۔ تنبیہ:آج کل داڑھی کی اہمیت سے لوگ بہت غافل ہورہے ہیں، اس لیے خاص تنبیہ کی ضرورت محسوس ہوئی۔نیز اس کی اہمیت مختصراً بیان کرنا بھی مناسب معلوم ہوا۔ ایک مٹھی کے برابر داڑھی رکھنا واجب ہے، اس سے زیادہ ہونے پر کتروانا درست ہے،اگر ایک مشت سے کم ہے اور کترواتا ہے تو ناجائز ہے جیسا کہ منڈانا حرام ہے۔ حضرت شیخ عبدالحق محدّث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ اشعۃ اللمعات میں فرماتے ہیں کہ ’’ایک مشت بھر داڑھی چھوڑناواجب ہے۔‘‘ ایسا ہی مشہور کتاب در مختار میں ہے۔ گویا جتنی اہمیت وتر، عید، بقرعید کی نماز کی ہے اتنی ہی ضروری داڑھی کی بھی ہے۔ بلکہ داڑھی مثل قربانی کے شعائرِ اسلام سے ہے۔ قربانی میں مزاحمت کرنے والوں سے لڑنے مرنے پر ہم لوگ تیار ہوتے ہیں اور داڑھی کو خود کترواتے اور منڈاتے ہیں۔ ہماری یہ حالت کس قدر قابلِ افسوس و عبرتناک ہے! رسالہ ’’داڑھی کی قدر و قیمت‘‘ ملاحظہ کرنے سے اس کی مزید اہمیت معلوم ہوگی۔ اور سنیے!داڑھی منڈانے یا کتروانے والے کو امام بننا، اذان دینا، اقامت کہنا شرعاً منع ہے۔ ایسے حافظ کے پیچھے تراویح میں قرآن شریف سننے سے اَلَمْ تَرَ کَیْفَ سے تراویح پڑھ لینا بہتر ہے، اگر ایسا شخص اذان دے دے یا اقامت کہہ دے یا نماز پڑھادے تو دہرانا تو نہ ہوگا مگر یہ شخص گناہ گار ضرو ر ہوگا۔ جبکہ یہ فعل ایسا بُرا ہے تو اس سے توبہ کرنا چاہیے۔ کہیں موت ایسی باغیانہ اور فاسقانہ حالت ووضع میں نہ آجائے۔ اور سوچے