مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
خود انگریزی بال رکھنے داڑھی نہ رکھنے یا ایک مشت سے کم رکھنے سے بالکل پرہیز نہیں کرتے،اس سے بڑھ کر یہ کہ ایسے اُمور کو خفیف سمجھتے ہیں اوربجائے اپنے کو مجرم و خطا کار جاننے کے غلط توجیہات و تاویلات سے کام لیتے ہیں ۔اس سب کا منشا وہی حدود کا صحیح علم نہ ہوناہے ، کیوں کہ اپنی اور اپنے توابع یا زیرِ نگرانوں و ماتحتوں کی اصلاح خود قرآنی نص سے فرضِ عین ہے، ارشادِ باری تعالیٰ ہے: قُوۡۤااَنۡفُسَکُمۡ وَ اَہۡلِیۡکُمۡ نَارًا ؎ (اپنے کو اور اپنے گھروں والوں کو جہنم سے بچاؤ) ایسے ہی اشخاص کے حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ہمارے حضرت مجدّدِاعظم رحمۃ اللہ علیہ کے ماموں صاحب نے ایک نصیحت فرمائی تھی کہ ’’میاں اشرف علی! دوسروں کی جوتیو ں کی حفاظت کے پیچھے اپنی گٹھڑی نہ اُٹھو ادینا۔الخ بہرحال اس نوع کی کوتاہیاں دیکھ دیکھ کر دل بہت کڑھتا تھا، اسی اثناء میں اللہ تعالیٰ نے دعوۃ الحق کے کام کی توفیق مرحمت فرمائی تو ذاتی اصلاح اور عوامی تبلیغ کے مفاسد سے حفاظت کی خاطر چند اُمور مرتّب کرنے بیٹھ گیا، جن کو اللہ تعالیٰ نے ایک رسالے کی شکل میں کردیا جس کا نام ’’اشرف النصائح لاصلاح القبائح‘‘ رکھ دیا گیا ہے جو درحقیقت ’’تفہیم المسلمین ‘‘کی دفعۂ اوّل کی تشریح ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ جب عملی کام دعوۃ الحق کا جاری کیا گیا تو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے ایک نظام مرتّب کرنے کی توفیق بخشی جس کا نام ’’اشرف النظام لاصلاح العام والتام‘‘ تجویز کیا گیا،؎ اسی کا تتمہّ ’’اشرف الخطاب‘‘ ہے جس میں مضامینِ تبلیغ کو منضبط کردیا گیا ہے۔ عوام مبلّغین کی سہولت اور مفاسد سے بچنے کے لیے سردست چند چیزیں لکھ دی گئی ہیں۔ جن کی ضرورت زیادہ تھی۔ بقیہ کا اضافہ ان شاء اللہ تعالیٰ ہوتا رہے گا۔اس مجموعے کی ہدایات کے موافق بفضلہٖ تعالیٰ متعدد جگہ کام شروع ہوچکا ہے اور اس کے منافع اللہ تعالیٰ کے فضل اور بزرگو ں کی دعا کی برکت سے ظاہر ہورہے ہیں۔ اب تک دستی نقل سے کام ------------------------------