مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
راحت بھی مل جاتی ہے اور مصفی خون، کڑوی دواؤں سے ہر شخص گھبراتا ہے لیکن چند دن تلخ دواؤں کی تکلیف سببِ دائمی راحت کا ہوگا۔ بس آخرت کی دائمی راحت کے لیے روح کا علاج کسی اہل اللہ سے کرالینا چاہیے اور مجاہدات کی تلخیوں کو برداشت کرلینا چاہیے پھر راحت ہی راحت ہے۔ چین ہی چین ہے ؎ رہ ِ عشق میں ہے تگ دو ضروری کہ یوں تا بہ منزل رسائی نہ ہوگی پہنچنے میں حد درجہ ہوگی مشقت تو راحت بھی کیا انتہائی نہ ہوگی خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ ۶۱) ارشاد فرمایا کہ اصلاحِ نفس میں ہمّت سے کام لے اور ارادہ کرلے کہ مثلا ً بدنگاہی سے نفس کے روکنے میں جان بھی چلی جاوے گی تو بھی نامحرم عورت یااَمْرد حسین کو نہ دیکھوں گا، اس ارادے اور ہمت پر حق تعالیٰ کا فضل ہوجاتا ہے۔ اور اگر کوتاہی ہوجائے فوراً توبہ سے تلافی کرے، یہ نہیں کہ گندگی میں پڑا رہے۔ صاف کپڑا پہن کر جمعہ کو نکلے کسی بچے نے روشنائی لگادی دل کس قدر پریشان ہوگا۔ بار بار کھٹک ہوگی،اور یہ سیاہی تو کپڑے میں لگنے سے دل کا یہ حال ہے اور گناہوں سے تو براہِ راست دل پر سیاہی لگتی ہے، ہر گناہ سے دل پر سیاہ نقطہ لگنے سے دل کی پریشانی کا کیا حال ہوگا؟ حدیث شریف میں ہے کہ ہر گناہ سے دل پر سیاہ نقطہ لگتا ہے پھر اگر توبہ کرلے تو مٹ جاتا ہے ورنہ سیاہی بڑھتے بڑھتے تمام دل سیاہ ہوجاتا ہے۔ تمام عمر مجاہدے میں لگارہے ان شاء اللہ تعالیٰ ضرور کامیابی ہوگی۔ مربّی کو اطلاعِ حال کرتا رہے اور وہاں سے جو مشورہ ملے اس کی اتباع کرتا رہے بس کچھ ہی دن میں ان شاء اللہ بیڑا پار ہوگا ؎ نہ چت کر سکے نفس کے پہلواں کو تو یوں ہاتھ پاؤں بھی ڈھیلے نہ ڈالے