مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے کرلے جو کرنا ہے آخر موت ہے ۵۹)ارشاد فرمایا کہجس پر کسی کا حق ہو ابھی سے معاف کرالے ورنہ قیامت میں سزا ہوگی۔نیکیاں چھین کر اس کو دی جاویں گی۔ اگر نیکیاں کم ہوں گی تو اس کے گناہ اس پر لادے جاویں گے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی سوانح میں کس درد سے حقوق العباد معاف کرایا ہے،اس مقام پر یہ اشعار بھی ہیں ؎ کسی کو اگر میں نے مارا بھی ہو بُری بات کہہ کر پکارا بھی ہو وہ آج آن کر مجھ سے لے انتقام قیامت کے دن پہ نہ رکھے یہ کام کہ خجلت بروزِ قیامت نہ ہو خدا پاس مجھ کو ندامت نہ ہو ۶۰) ارشاد فرمایا کہ بدن کے دانوں اور پھنسیوں پر صرف مرہم لگانے سے وقتی طورپر دانے کم ہوجاویں گے اور عارضی سکون ہوجائے گا مگر پھر اس سے بھی زیادہ دانے نکل آئیں گے لیکن اگر مصفی خون دواؤں سے خون صاف کردیا جائے تو پھر صحت ہوجاتی ہے۔ اسی طرح رُوحانی بیماری کا حال ہے۔ نماز میں غفلت کرنے والے کو عارضی نمازی بنانے سے کام نہیں چلے گا، اس کے اندر خوفِ خدا پیدا کرنے کی سعی کی جاوے۔ جب اندر سے غفلت دور ہوکر خوف پیدا ہوجاوے گا تو پھر مستقل اور دائمی فرماں برداری نصیب ہوجائے گی۔ اور یہ خوف اہل اللہ کی صحبت سے ملتا ہے ؎ دل میں اگر حضور ہو سر ترا خم ضرور ہو جس کا نہ کچھ ظہور ہو عشق و ہ عشق ہی نہیں پس مرہم لگانے کے لیے تو مریض جلد راضی ہوجاتا ہے اور عارضی سکون اور وقتی