مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض لوگ جو اسلام نہیں لائےوہ پانچویں قسم کے تھے۔ مجادل کو نفع نہیں ہوتا۔ شیطا ن مجادل تھا مردود ہوا۔ مجادل کی طبیعت ضدی ہوتی ہے۔ اس کی مثل مشہور ہے: پنچوں کا فیصلہ سر پر ، مگر پرنالہ رہے گا یہیں پر۔ اس تقریر سے اشکال جاتا رہا۔ ۵۰) ارشاد فرمایا کہ: عَلَّمَ اٰدَمَ الۡاَسۡمَآءَ کُلَّہَامیں حق تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ہم نے حضرت آدم علیہ السلام کو تمام اشیاء کے نام سکھادیے اور یہ تعلیم ملائکہ کے سامنے بشمولیتِ ملائکہ دی گئی لیکن جب امتحان ہوا تو حضرت آدم علیہ السلام نے سب کا نام بتادیا اور ملائکہ نہ بتاسکے، اس کی وجہ یہ تھی کہ ملائکہ میں بشری لوازم مثل بھوک، پیاس اور نفس کے تمام تقاضے نہیں ہیں اس لیے وہ غذاؤں کے نام یاد نہ کرسکے،جیسے کوئی بالغ نہ ہو تو نکاح کی لذت کس طرح سمجھ سکتا ہے اسی طرح فرشتے بھوک پیاس وغیرہ کے تقاضوں کی تعبیر پر قادر نہیں۔ اس لیے انہوں نے عرض کیا:سُبۡحٰنَکَ لَا عِلۡمَ لَنَاۤ اِلَّا مَا عَلَّمۡتَنَا؎ یہ نہیں کہا کہ آپ نے تو ہم کو سکھایا نہیں پھر ہمارا امتحان کیوں لیا جارہا ہے؟ ۵۱) ارشاد فرمایا کہ بخاری شریف کی روایت ہے کہ جب کسی مریض کے پاس جاوے تو سات مرتبہ یہ دُعا پڑھ لے:اَسْئَلُ اللہَ الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَنْ یَّشْفِیَکَ؎ہر مریض کی شفا کے لیے اکسیر ہے۔ ۵۲)ارشاد فرمایا کہ ہمارے والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو خط لکھا کہ مجھے قبض کی مستقل شکایت ہے لیکن جس رات کو تہجد کی توفیق ہوجاتی ہے اور ذکر میں انشراح عطا ہوجاتا ہے اس دن قبض کی شکایت نہیں رہتی۔ جواب ارقام فرمایا کہ ذکر سے رُوح کو نشاط ہوا اور نشاطِ روح سے روح کو قوت عطا ------------------------------