مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
مٹھی معتبر نہیں۔ اپنی مٹھی سے پکڑ کر زائد کو قطع کرنا جائز ہے اور داہنی طرف اور بائیں طرف بھی ایک ایک مٹھی اسی طرح واجب ہے۔ فقہانے داڑھی کے کترانے اور منڈانے کو حرام لکھا ہے۔ جس طرح عید، بقرعیدکی نماز واجب ہے جس طرح نمازِ وتر واجب ہے، جس طرح قربانی واجب ہے اتنا ہی ضروری داڑھی رکھنا بھی ہے۔ اور داڑھی شعارِ اسلام سے ہے۔ اسی طرح سر کے بالوں کو یا منڈادو یا پٹہ رکھ لو یا متوسط درجے میں ہر طرف سے برابر رکھیے۔ مگر انگریزی نہ رکھیے کہ خود اس کے نام میں انگریز کی طرف نسبت اب تک موجود ہے۔ ایک مجمع میں پولیس افسر ایس پی وردی کے بغیر موجود ہے، کوئی ہیبت نہیں ایک سپاہی وردی میں آتا ہے، سب ڈر گئے خدا خیر کرے! سب اس کی طرف دیکھنے لگے، اس نے کہا: کوئی بات نہیں سب امن ہے، ہمارے افسر ایس پی بھی یہاں موجود ہیں۔ لیجیے یہ اثر وردی میں ہوتا ہے۔ اُمّت نے جب سے اپنی وردی اُتار دی کافروں کے دلوں میں رُعب نہ رہا جہاں دیکھو اخباروں میں ان کے پٹنے کی خبر آرہی ہے۔ میں نے ایک مرتبہ سفرِ حج میں بحری جہاز کے اندر داڑھی پر بیان کیا الحمدللہ! بہت سے لوگوں نے داڑھی رکھ لی۔حقیقت یہ ہے کہ ہم کہتے نہیں، ہم پر مایوسی طاری ہے، ایسا ہر گز نہیں۔ خدائے تعالیٰ سے دُعا کرکے بار بار کہتےرہیے۔ بعض لوگوں کو علمِ صحیح نہ ہونے سے اس کی اہمیت نہیں ہوتی وہ فوراً تائب ہوجاتے ہیں اور داڑھی رکھ لیتے ہیں۔ ۴۹) ارشاد فرمایا کہ حضرت خواجہ صاحب اجمیری رحمۃ اللہ علیہ سے نوّے لاکھ کافر مسلمان ہوئے اور حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض لوگ اسلام نہ لائے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ آدمی پانچ طرح کے ہوتے ہیں: ۱)...غافل ۲)...سائل ۳)...مائل ۴)...جاہل ۵)...مجادل اوّل چار قسم کے لوگوں کو نفع ہوتا ہے پانچویں قسم کے آدمی کو ہدایت نہیں ہوتی۔ خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے جو اسلام لائے وہ ان ہی چار قسم کے لوگ تھے اور