مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
ڈیوٹی صحیح انجام دے رہا ہے مگر وردی نہیں ہے۔ ہیئتِ ڈیوٹی نہ ہونے سے معطل کردیا جائے گا۔ ٹریفک پولیس ایک چوراہے پر پوسٹ مین کی وردی پہنے ہاتھ سے گاڑیوں کو روک رہا ہے۔ لوگ کیا کہیں گے کہ ارے! تو ڈاک تقسیم کر یہاں کہاں آگیا بالآخر پولیس افسر کو جب اطلاع ہوگی اس کو معطل کرے گا۔ پچیس سال کی ملازمت کا صحیح حق ادا کیا تھا مگر صرف ایک دن یومِ آزادی کے جلوس کے موقع پر ڈی آئی جی صاحب حکومت کے مخالف گروہ کی ٹوپی لگائے ہوئے کھڑے ہیں معطل کردیے جائیں گے۔ آج اُمّت نے وہ وردی چھوڑ رکھی ہے جو رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عطا فرمائی تھی۔ کیا یہ اُمت معطل نہ ہوگی؟ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا وردی عطا فرمائی تھی؟ ٹخنے سے نیچے جو لباس عبایا قمیص یا پائجامہ ہوگا وہ دوزخ میں جلے گا، خدائے پاک ایسے لوگوں پر نظرِ رحمت نہ فرمائے گا۔ یہ متکبرین کی وضع ہے۔ جب متکبرین کی صورت کی نقل کی جائے گی تو ان کی حقیقت بھی منتقل ہوجاوے گی۔ حدیثِ پاک میں اتنی سخت تاکیدی لہجے میں کیوں فرمایا کہ ہر گز ہر گز کوئی بائیں ہاتھ سے نہ کھائے کیوں کہ اس ہاتھ سے شیطان کھاتا ہے۔ تو اس تاکید سے منع کرنے میں بات یہی ہے کہ جب شیطان کی نقل کرو گے تو شیطانیت کی صورت کے ساتھ شیطانیت کی حقیقت بھی منتقل ہوجائے گی اور شیطانی کام ہونے لگیں گے۔صَلُّوْا کَمَارَأَیْتُمُوْنِیْ؎ حدیثِ پاک میں ہے کہ نمازکو اس طرح پڑھو جس طرح میں پڑھتا ہوں۔ یہاں بھی یہی مقصد ہے کہ ہماری نقل کرو، جب نقل کرو گے تو حقیقت بھی حسبِ استعداد اُتر جائے گی۔ داڑھی داڑھ سے شروع ہوتی ہے۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مونچھوں کو کٹاؤ، داڑھی کو بڑھاؤ، آج اُمّت اس کے برعکس مونچھوں کو بڑھاتی ہے اور داڑھی کو کٹاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ ایک مشت اپنی مٹھی سے داڑھی کو پکڑ کر زائد کو قطع فرمایا ہے۔معلوم ہوا کہ اس معاملے میں حجام کی ------------------------------