مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
اجر لے ناکام ہوکر بھی نہ رب کا نام چھوڑ وقت ہے جدوجہد کا راحت و آرام چھوڑ ارشاد فرمایاکہ طبعی غم اور عقلی خوشی کااجتماع اگر دیکھنا ہو تو بیٹی کی شادی کے وقت ماں باپ پر مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔ ارشاد فرمایا کہ ہرعمل کا مدارنیت پر ہے ۔ایک شخص اختلاط سے بچتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو مجھ سے اذیت نہ پہنچے اور دوسرا یہ نیت کرتا ہے کہ لوگوں سے مجھے اذیت نہ پہنچے،اوّل نیت پر اجر ہے دوسری نیت پر زجر ہے،کیوں کہ دوسری نیت میں اپنے ساتھ حُسنِ ظن اور مخلوقِ خدا کے ساتھ بدگمانی ہے اور اوّل نیت میں اپنے ساتھ بدگمانی اور مخلوقِ خداپر شفقت ہے۔ ارشاد فرمایاکہ احباب میری جُدائی سے غمگین نہ ہوں،فصل کے بعد ہی وصل کی لذت کا ادراک ہوتا ہے۔اگر ملاقات میں تسلسل رہے تو ملاقات کی لذت میں ضعف اور کمی شروع ہوجاتی ہے ؎ اب اور ہی کچھ ہے مرے دن رات کا عالم فرقت میں بھی دن رات ملاقات کا عالم حضرت حاجی صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ سے کسی نے دریافت کیا تھا کہ مکان فروخت کرکے میں بھی مکہ شریف میں پڑجاؤں؟ فرمایا: نہیں! آپ ایسا نہ کریں۔ دل مکہ شریف میں ہو اور جسم ہندوستان میں ہو یہ بہتر ہے کہ جسم یہاں ہو اور دل ہندوستان میں ہو۔ ارشاد فرمایاکہ جنت صرف دارالاجتماع ہے اور دوزخ صرف دارالافتراق ہے اور دنیا اجتماع اورافتراق دونوں کی جگہ ہے۔ حضرت امام شافعی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتےتھے کہ جب سے معلوم ہوا کہ جنت میں احباب سے کبھی جدائی نہ ہوگی اور ملاقاتِ دائمی نصیب ہوگی جنت کا اشتیاق بڑھ گیا۔ ارشاد فرمایا کہ بعض چیزیں بظاہر معمولی معلوم ہوتی ہیں مگر اثر اور نتیجے کے اعتبار سے نہایت خطرناک ہوتی ہیں۔ جیسے بائیں ہاتھ سے کھانا کھانا نہایت تاکید سے