مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
ہیں کہ میں بتادیا کروں گا اور فرشِ مسجد اور غیر فرشِ مسجد میں امتیاز نہیں رکھتے ۔معلوم ہوتا ہے ان کو اپنی زندگی ہزار سال کی معلوم ہوتی ہے۔(۲)آج کل بعض مہتمم صاحبان مسجدوں میں عورتوں کے لیے جمعہ پڑھنے کا انتظام کرتے ہیں اور مسجد النساء بنواتے ہیں۔ جب پنجگانہ نمازوں میں فقہاء ان کو منع کرتے ہیں جو کہ ان پر بھی فرض ہے تو جمعہ کی نماز جو عورتوں پرفرض بھی نہیں کیسے ان کے اجتماع کی اجازت ہوسکتی ہے؟ (۳)جمعہ کی اذان بہت پہلے دینے کا رواج ہوگیا ہے حالاں کہ اس قدر پہلے آدمی کو اذان کے بعد کھانا پینا بیع و شرا اور تمام دنیا کے کام چھوڑنا کس قدر مشکل ہوتا ہے۔اس لیے اذان خطبہ سے بہت ہی قریب وقت پر دینی چاہیے تاکہ محرمات سے حفاظت اُمتِ مسلمہ کو آسان ہو۔اور تقریر کے لیے اذان کی کوئی قید نہیں اذان سے قبل تقریر میں کیا حرج ہے؟(۴)حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مہر کم رکھنے کی ترغیب سے مراد انفرادی نہیں ہے بلکہ برادری کا اجتماعی طورپرتقلیل ہے ورنہ لڑکی کا مہرِ مثل واجب ہے، اس سے کم کرنا ظلم ہے۔ دادہالی لڑکیوں کا مہر ،مہر ِمثل کہلاتا ہے۔ ارشاد فرمایاکہ حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سہارنپوری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک مرتبہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ سے فرمایا کہ جب اپنے احباب کے گھروں پر جانا ہوتا ہےتو وہ احباب کچھ ہدیہ اور نذرانہ بھی دیتے ہیں تو ان کے یہاں جانے کے وقت اس کا خیال آجاتا ہے اور حکم یہ ہے کہ اشرافِ نفس کے بعد ہدیہ نہ قبول کیا جاوے (اشراف کے معنیٰ انتظار ہے)۔ تو حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ حضرت! آپ ہی کی برکت سے ایک بات اسی وقت سمجھ میں آئی ہے، وہ یہ کہ اگر وہ لوگ آپ کو ہدیہ نہ دیں تو کیا کلفت محسوس ہوگی؟ فرمایا: کچھ بھی نہیں ۔تو فرمایا کہ پھر یہ محض خیال ہے انتظار نہیں ہے، انتظار میں کلفت ہوا کرتی ہے۔ پس یہ انتظارِ نفس نہیں ہے۔ ارشاد فرمایاکہ سلطان ہارون رشید رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں ایک گورنر کی شکایت کی گئی۔ گورنر کو طلب کیا گیا۔اسی مجلس میں سلطان کو چھینک آئی، سب نے کہا یَرْحَمُکَ اللہْ اس گورنر نے جواب نہ دیا۔ سلطان نے دریافت کیا آپ نے یَرْحَمُکَ اللہْ نہ کہا؟ گورنر نے کہا: آپ نے اَلْحَمْدُلِلہِ نہ کہا ۔جب خلیفہ نے اَلْحَمْدُ لِلہِ نہ کہا تو