مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
چہرہ سرخ ہوگیا۔ فرمایا کہ میرے ان الفاظ سے آپ کے جسم میں آگ لگ گئی، مزاج بدل گیا،اسی طرح الفاظِ قرآنِ پاک دم کرنے سے مزاجِ مرض بدل جاتا ہے۔ ارشاد فرمایا کہ میونسپلٹی کے باغ سے پھول توڑنا ممنوع ہوتا ہے۔ حکّام ہی اس کا انتظام کرتے ہیں۔پس چہرے پر داڑھی یہ باغ ہے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا،یہ سرکاری سبزہ ہے اس کو کٹانا کیسے جائز ہوگا؟ سفرِِ حج میں بعض لوگوں کو اشراق اور اوّابین اور تہجد کا پابند پایا بلکہ مجھ سے ایک گھنٹہ قبل ہی سے عبادت میں مشغول رہتے اور مجھے رشک آتا لیکن داڑھی منڈانے سے باز نہ رہتے جو واجب ہے۔ نوافل کا تو اہتمام اس قدر اور واجب کے ساتھ یہ معاملہ۔سمجھانے سے بہت سے لوگوں نے داڑھی رکھ لی،کیوں کہ علمی غلطی میں مبتلا تھے،داڑھی کو صرف سنت سمجھتے تھے۔ جب اس کا واجب ہونا بتایا گیا تو آنکھیں کھل گئیں۔ ارشاد فرمایا کہ تقابل تفاضل سے ہوتا ہے۔پس اپنے کام اور خدمات کا تعارف تو ہو تفاضل نہ ہو اور اپنا کام اگر بیس درجے پر ہے تو اٹھارہ ہی درجہ بیان کرے تاکہ دیکھنے والے زیادہ پائیں کم نہ پائیں، اور اہلِ مال کو آگے نہ کریں،اہلِ دین کو آگے کریں۔کام میں تعجیل نہ کریں، حق تعالیٰ پر نظر رکھیں۔ قرآنِ پاک کی تعلیم پر خاص نظر رکھیں اس سے مالی معاملات میں بڑی برکت ہوتی ہے۔ ارشا د فرمایا کہ جس عضو کو جو حکم شریعت کا ہو اس کو مشغول کردینا اس عضو کا ذکر ہے، ذکر صرف زبان تک محدود نہیں ہے۔ جو واعظ قرآنِ پاک میں لحنِ جلی کرتا ہو اس کا وعظ نہ سُنیے فوراً اٹھ جائیے۔ ارشاد فرمایا کہ ایک نوجوان نے مجھ سے سوال کیا کہ میرا ایک دوست قادیانی ہے، میں اس سے ملنا جلنا رکھوں یا نہیں؟ میں نے گزارش کی کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جو غالب ہو وہ ہر شخص سے مل سکتا ہے اور جو مغلوب ہو وہ نامناسب لوگوں سے نہ ملے ورنہ ان کا اثر قبول کرے گا۔ اور غالب کی علامت یہ بیان فرمائی کہ جس ماحول میں جس کے پاس اپنے دینی اور دنیوی معمولات میں متأثر اور