مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
اہلِ لندن اور کشمیر جیسے سرد علاقے والوں سے پوچھو۔ اسلام خدائے پاک کا قانون ہے جو قیامت تک کے لیے ہر ملک کے لیے ہے۔ اسی طرح سر کے بالوں کا مسئلہ ہے چاہو تو منڈادو چاہو توپٹہ رکھ لو چاہو تو درمیانہ طور پر ہر طرف سے برابر رکھ لو۔ اب غور کیجیے ان تینوں صورتوں میں سخت گرم، سخت سرد اور متوسط گرم و سرد ہر قسم کے ملکوں کے لیے راحت ہے یا نہیں؟ سبحان اللہ! کیا شریعتِ مقدسہ کی رعایت ہے۔ ۴۳) ارشاد فرمایا کہجب مدرسے کا کوئی اُستاد بے اُصولی کرتا ہے اور اپنی غلطی تسلیم کرکے تلافی نہیں کرتا تو اسے فوراً معطل کردیتا ہوں،یہ نہیں سوچتا کہ جب دوسرا مل جائے تو معطل کروں،کیوں کہ میں اس بے اُصولی اور اُس پر اصرار کو اس کی ممات سمجھتا ہوں کیوں کہ حیاتِ اصلی باقی نہ رہی۔ پس اگر اُستاد کا انتقال ہوجائے تو اس وقت کیا کریں گے۔اسی طرح میں سمجھتا ہوں کہ ان کا انتقال ہوگیا پھر دوسرے اُستاد کا کیا انتظار۔ لیکن پہلے تو میں معطل کیا کرتا تھا اب یہ کرتا ہوں کہ مستقل سے عارضی کردیتا ہوں کیوں کہ معطل کرنے میں مفاسد زیادہ تھے اور اُستاد کی سبکی تھی۔ پس مستقل سے غیر مستقل کردیا جاتا ہے۔ بے اُصولی کے جُرم میں استقلال ساقط پھر آنکھیں کھل جاتی ہیں۔ ۴۴) ارشاد فرمایا کہ جس طرح امر بالمعروف کا اہتمام سے جگہ جگہ کام ہورہا ہے نہی عن المنکر کا بھی تو اہتمام سے کام ہونا چاہیے، دونوں ہی فرضِ کفایہ ہیں، آج کل بُرائیوں پر روک ٹوک نہ ہونے سے بُرائیاں تیزی سے پھیلتی جارہی ہیں جماعتی حیثیت سے اس کا کام بھی ہونا چاہیے۔ ۴۵) ارشاد فرمایا کہ غیبت کرنے کو حدیثِ پاک میں زنا سے بھی اشدّ فرمایا ہے۔ علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اللہ علیہ نے تنبیہ المغترین میں لکھا ہے کہ جو شخص غیبت کرتا ہے اپنی نیکیوں کو منجنیق میں رکھ کر منتشر کررہا ہے۔ اور دوسروں کو دے رہا ہے۔ اور فرماتے ہیں کہ ہمارے مشایخ نے ہم سے عہد لیا ہے کہ ہم اپنی مجلس میں کسی کو غیبت نہ کرنے دیں۔حضرت سلطان ابراہیم بن ادہم