مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
(الّا ماشاء اللہ!بعض خاص خاص گھرانے) مثلاً چچی اور ممانی اور تایا امّی سے پردہ کرنا چاہیے، اسی طرح پھوپھی زاد،خالہ زاد، چچا زاد بہنوں سے پردہ واجب ہے، اور اسی طرح وہ بوڑھی عورت جس کا چہرہ دیکھنے میں گنجایش ہے مگر اس کے بالوں کا دیکھنا اس وقت بھی حرام ہے۔ چھوٹا ملازم بچہ جوان ہوگیا اب پردہ واجب ہوگیا۔ گھروں میں کہتی ہیں یہ تو میرے سامنے کل بچہ تھا اس سے کیا پردہ؟ یہ تو بچپن سے ہمیں دیکھتا تھا۔یہ کیا نادانی ہے۔ علمائے کرام سے احکام معلوم کریں۔ ۳۹) ارشاد فرمایا کہ حضرتِ اقدس تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ ہم کو اہلِ محبت کی جتنی قدر ہوتی ہے اتنی اہلِ عقیدت کی نہیں ہوتی کیوں کہ اہلِ محبت ہماری کوتاہیاں دیکھ کر ہماری اصلاح کی دُعا کریں گے اور اہلِ عقیدت بھاگ نکلیں گے۔ ۴۰)ارشاد فرمایا کہجن سنتوں پر خاندان یا معاشرہ مزاحمت نہیں کرتا اُن پرعمل فوراً شروع کردیں جیسے کھانے پینے کی سنتیں، سونے جاگنے کی سنتیں وغیرہ تو اس سے نور پیدا ہوگا اور نور سے رُوح میں قوت پیدا ہوگی، اور پھر ان سنتوں پر عمل کی توفیق ہونے لگے گی جو نفس پر مشکل ہیں اور معاشرہ اور ماحول اس میں رُکاوٹ پیدا کرتا ہے۔ ۴۱) ارشاد فرمایا کہ میں کہا کرتا ہوں کہ سنت کا راستہ اسہل، اجمل اور اکمل ہے، مثلاً: ہاتھ دھوکر کھانا یہ اجمل ہے، سامنے سے کھاؤیہ اسہل ہے،بِسْمِ اللہِ وَبَرَکَۃِ اللہِکہہ کر کھاؤ یہ اکمل ہے کیوں کہ اس سے تعلق مع اللہ پیدا ہوا۔ یہ مضمون ایسی جگہ بیان ہوا جہاں کے لوگ ہمارے اکابر سے حُسنِ ظن نہ رکھتے تھے، اس عنوان سے ان پر بہت اچھا اثر ہوا۔ الحمد للہ ۴۲) ارشاد فرمایا کہ چمڑےکے موزوں پر مسح کرنے کا حکم کیا عقل میں آسکتا ہے اور بالخصوص اہلِ عرب میں اس کا اس وقت کہاں رواج تھا،ان میں تو اکثروں کو جوتا بھی میسر نہ تھا تو چرمی موزوں کا کیا سوال، مگر اب شریعت کی قدر