مجالس ابرار |
ہم نوٹ : |
|
میں دےدیا وہ ثُمَّ اسْتَقَامُوْا ہے،جیسی استقامت ہوگی اسی درجے کا جنت میں مقام ملے گا۔اور مرنے سے پہلے ہی ریزولیشن کی بشارت اَلَّا تَخَافُوۡا وَ لَا تَحۡزَنُوۡا وَ اَبۡشِرُوۡا بِالۡجَنَّۃِ الَّتِیۡ کُنۡتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ۔ ترجمہ: نہ اندیشہ کرو آخرت کے ہولناک حالات کا اور نہ غم کرو دنیا کے چھوٹنے کا اور بشارت تم کو اس جنت کی دی جاتی ہے جس کا تم سے وعدہ کیا گیا ہے۔ ۳۳۴۔ ارشاد فرمایا کہ اگر بیماری طویل بھی ہو تب بھی الحمد شریف کی کثرت سے تلاوت کرکے پانی پر دم کرکے پلانا بہت مفید ہے۔ ۳۳۵۔ ارشاد فرمایا کہ جس طرح اہل اللہ کی محبت مطلوب ہے اسی طرح ان کی خفگی سے بھی بچنا مطلوب ہے۔ حضرت مرزا مظہر جانِ جاناں رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ مجھے کوئی تکلیف دیتاہے تو اس کو کچھ ڈانٹ ڈپٹ لیتا ہوں، کیوں کہ میرا تجربہ ہے کہ اس کو اگر معاف کردوں تو بھی کوئی بلا اس پر نازل ہوجاتی ہے۔ ۳۳۶۔ ارشاد فرمایا کہ حضرت مولانا محمد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ خلیفہ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا سفر حجازِ مقدس میں ایک جگہ ساتھ ہوا۔ مولانا زیادہ عمر کے بزرگ ہیں اس کے باوجود مجھے فرمایا کہ تم اوپر چار پائی پر لیٹو ہم نیچے لیٹیں گے۔ چوں کہ چار پائی ایک ہی تھی۔ حضرت کا حکم سمجھ کر اوپر لیٹ گیا۔ لیکن میں نے احباب سے عرض کیا کہ اچھا بھائی! آپ لوگ یہ بھی سمجھ لیجیے کہ موتی دریا میں نیچے ہوتا ہے اور بُلبُلہ اُوپر ہوتا ہے۔ اور ترازو کا وزنی پلڑا نیچے ہوتا ہے اور ہلکا پلڑا اوپر ہوتا ہے۔ ۳۳۷۔ ارشاد فرمایا کہ سنتوں کو خوب پھیلانا چاہیے۔ ایک دو سنت ہر روز ہر مدرسہ اور ہر مسجد میں سکھائیں۔ سنتوں کے پھیلنے سے بدعت خود بخود فنا ہونے لگے گی۔ ایک انگریزی اسکول کے لڑکے کو ایک سنت ہر روز سکھائی گئیں، جب بیس سنتیں یاد ہوگئیں توان پر عمل کی برکت سے انگریزی بالوں کے متعلق خود ان کو توفیق ہوئی پوچھا کہ بالوں کی سنت کیا ہے۔ بس ہپّی بال خود بخود ختم کرنے کی توفیق